بصرہ میں عراقی مظاہرین کے ہاتھوں خمینی کی تصاویر نذر آتش،نوایرانی گرفتار

عراقی عوام کا اقدام دھمکی آمیز پیغام،زائرین کے لیے داخلے کے ویزوں کا اجراء کم کر دیا گیا،ایرانی سفارتخانہ

منگل 17 جولائی 2018 14:42

بصرہ میں عراقی مظاہرین کے ہاتھوں خمینی کی تصاویر نذر آتش،نوایرانی ..
بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) عراق میں عوامی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس دوران بعض صوبوں میں ایسی جماعتوں اور تنظیموں کے دفاتر کو بھی نذر آتش کیا گیا ہے جن کا ایران سے تعلق ہے۔ ان میں بدر ملیشیا، حزب الدعوہ اور الحکمہ گروپ نمایاں ترین ہیں۔گزشتہ روز مقامی میڈیا کی جانب سے دکھائے جانے والے مناظر میں بصرہ صوبے کے وسطی علاقے میں مرکزی شاہراہ پر ایک بڑا سائن بورڈ جلتا ہوا نظر آیا جس پر ایرانی انقلاب کے سرخیل خمینی کی تصویر لگی ہوئی تھی۔

یہ اقدام ایران کی عسکری اور سیاسی مداخلت کے خلاف عراقی عوام کے غیض و غضب کی تصویر پیش کر رہا تھا۔اس سلسلے میں کربلا میں ایرانی قونصل خانے کے سفارتی ذریعے کا کہناتھا کہ عراقی عوام کا اقدام دھمکی آمیز پیغام ہے اور اسی وجہ سے ایرانی زائرین کے لیے داخلے کے ویزوں کا اجراء کم کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

ذریعے کے مطابق عراقی حکام نے ایران کو آگاہ کر دیا ہے کہ بغداد کو بجلی اور پانی کی فراہمی روک دینے کے نتیجے میں عوامی غم و غصّہ اپنے عروج پر ہے جو عراق میں ایرانی شہریوں کی سکیورٹی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

اسی واسطے حالات کے پرسکون ہونے تک ایرانی زائرین کے لیے ویزوں کی تعداد میں کمی کر دی گئی ہے۔ادھر عراقی سکیورٹی ذرائع نے ایک اعلان میں بتایا کہ چند روز قبل بغداد ایئرپورٹ پر 9 ایرانیوں کو حراست میں لے لیا گیا جن کے پاس جعلی پاسپورٹ تھے۔ اس واقعے کے بعد ایرانیوں کے پاسپورٹوں کو مزید باریک بینی سے جانچا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں بعض پابندیاں وضع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔