ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف 462 ارب روپے کرپشن ریفرنس میں مکمل دستاویزات پیش کرنے کا حکم

منگل 17 جولائی 2018 18:30

ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف 462 ارب روپے کرپشن ریفرنس میں مکمل دستاویزات ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف 462 ارب روپے کرپشن ریفرنس میں مکمل دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ ڈاکٹر عاصم نے کہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ جو ہورہا ہے مکافات عمل ہے۔ منگل کو کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف 462 ارب رپیے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

ڈاکٹر عاصم اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب کا گواہ شعیب بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ گواہ کے دستاویزات نہ مکمل ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے آپ گواہی نہیں دینا چاہ رہے آپ کیس میں کسی کو فائدہ پہچانا چاہتے ہو۔ آپ کو پتا نہیں گواہی نہ دینے کی کیا سزا ہے ہم تمیں جیل بھی بھیج سکتے ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہ کو مکمل دستاویزات کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ریفرنس کی مزید کاروائی بدھ 18 جولائی تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد ڈاکٹر عاصم حسین نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ نواز شریف کے جیل جانے پر دکھ ہے۔ نواز شریف نے اپنی حکومت میں جو میرے ساتھ کیا اب ان کے ساتھ بھی وہی ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ لوگوں پر ظلم نہیں کرنا چاہئے کیونکہ لوگوں کی آہ لگتی ہے اور کس طرح لگتی ہے وہ ہمارا خدا ہی جانتا ہے۔

مجھ پر جھوٹا کیس بنایا گیا ہے۔ جن کی وجہ سے یہ کیس میرے اوپر بنایا گیا ہے انکے نام بھی جلد ہی سامنے آجائیں گے۔ ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ اب ریفرنس میں نیب زبردستی وہ دستاویزات بھی شامل کرنا چاہ رہی جو مشیر نامے میں شامل نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ایک جمہوری پراسس ہے۔ اللہ کرے الیکشن شفاف اور وقت پر ہوں۔ جب اکنامی بیٹھنے لگتی ہے تو ملک کا برا حال ہوتا ہے۔