جاوید حنیف کی الیکشن مہم میں رہائی سے متعلق درخواست پر نیب حکام سے امیدواروں کی گرفتاری سے متعلق پالیسی پر جواب طلب

منگل 17 جولائی 2018 18:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے پی ایس 95 ایم کیو ایم امیدوار جاوید حنیف کی الیکشن مہم میں رہائی سے متعلق درخواست پر نیب حکام سے امیدواروں کی گرفتاری سے متعلق پالیسی پر جواب طلب کر لیا۔ دو رکنی بینچ کے روبرو پی ایس 95 ایم کیو ایم امیدوار جاوید حنیف کی الیکشن مہم میں رہائی کے لئے درخواست کی سماعت ہوئی۔

رشید اے رضوی نے چیئرمین نیب کا خط عدالت میں پڑھ کر سنایا۔ رشید اے رضوی نے موقف اپنایا جاوید حنیف کی گرفتاری کے ایک دن بعد چیئرمین کی جانب سے خط لکھا گیا۔ خط میں واضح لکھا ہے کسی بھی امیدوار کو گرفتار نہیں کیا جائیگا۔ اس کے باوجود جاوید حنیف کو رہا نہیں کیا گیا۔ جاوید حنیف کو ٹکٹ ملنے کے اگلے روز گرفتار کیا گیا۔

(جاری ہے)

ٹکٹ جاری ہونے کے بعد گرفتاری حبس بے جا کے مترادف ہے۔

جاوید حنیف کی گرفتاری انتخابات میں مداخلت اور قبل از وقت دھاندلی ہے۔ انتخابی مہم چلانے کے لیے جاوید حنیف کو فوری رہا کیا جائے۔ عدالت جاوید حنیف کی گرفتاری کو غیر قانونی بھی قرار دے۔ عدالت نے نیب حکام سے امیدواروں کی گرفتاری سے متعلق پالیسی پر جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے بتایا جائے امیدوار کی گرفتاری پر چیئرمین نیب کا کیا موقف ہے۔

عدالت نے نیب حکام سے 20 جولائی تک جواب طلب کر لیا۔ نیب کے مطابق جاوید حنیف پر کرپشن, اختیارات کے ناجائز کا الزام عائد ہے۔ ملزم پر 940 غیر قانونی بھرتیوں کا بھی الزام عائد ہے۔ ملزم نے وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر کی مدد سے غیر قانونی بھرتیاں کیں۔ بھرتیاں میں پی ٹی کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔ اشتہارات کے بغیر بڑے پیمانے پر بھرتیاں کی گئیں۔ ملزم نے بڑی تعداد میں جرائم پیشہ افراد کو بھرتی کیا۔ غیر قانونی بھرتیوں سے قومی خزانے کو دو ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔