عام انتخابات میں میڈیا کا غیرجانبدارانہ کردار بہت ضروری ہے، سینئر تجزیہ کار، صحافیوں کا اظہار خیال

منگل 17 جولائی 2018 20:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جولائی2018ء) پنجاب یونیورسٹی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ حالیہ عام انتخابات میں میڈیا کا غیر جانبدارانہ کردار وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کیونکہ یہ انتخابات پاکستان کے مستقبل سے وابستہ ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ علوم ابلاغیات کے زیر اہتمام عام انتخابات میں میڈیا کے کردار کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔

سیمینار کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمدنے کی ۔ سیمینار میں سینئر استاد اور تجزیہ کار ڈاکٹر مجاہد علی منصوری، سینئر صحافی سلمان غنی، میاں حبیب، سلمان عابد، اینکر اسامہ غازی، انچارج ادارہ علوم ابلاغیات ڈاکٹر نوشینہ سلیم، لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چوہدری، تنویر شہزاد، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر نیاز احمد ماضی قریب میں میڈیا میں بہت ذیادہ سرمایہ کاری اور تقسیم دیکھنے میں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کا پاکستان2005 کے پاکستان سے کہیں ذیادہ مضبوط اور خوشحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو پاکستان کا مثبت اور روشن پہلو اجاگر کرنا چاہئے۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے میڈیا کے طلباء و طالبات کا مستقبل میں معلومات فراہم کرنے اور رہنمائی دینے میں اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافت کے سینئر اساتذہ اور صحافی اہم ذمہ داریاں نبھانے کے لئے طلباء و طالبات کی تربیت کریں۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایسے مواقع ملنے چاہئے جس سے تنقیدی سوچ پیدا ہو سکے اور آزادانہ ماحول میں بحث کی جا سکے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد منصوری نے کہا کہ پاکستانی میڈیا روز بروز جارح، طاقتور اور بے قابو ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا حکومتی نظام کی سمت طے کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کو قانون کے دائرے میں اپنا کام کرنا چاہئے تاہم میڈیا نے احتساب کے حوالے سے آگاہی پیدا کر کے معاشرے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نے سیاست دانوں اور اداروں کی کارکردگی کا بھی آڈٹ کیا ہے۔ انہوں نے طلباء وطالبات کو نصیحت کی کہ وہ آئین پاکستان ضرور پڑھیں کیونکہ آنے والے صحافیوں کے لئے پاکستان کے قانون اور آئین کو جاننا بہت ضروری ہے۔

سینئر تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا کہ ہمیں میڈیا پر مکمل سچ بولنے کی آزادی نہیں ہے ہم بمشکل آدھا سچ بول پاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے محفوظ مستقبل کے لئے یہ انتخابات بہت اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں نوجوانوں کا کردار انتہائی اہم ہے کیونکہ سب سے اہم ووٹ نوجوانوں کا ہے نوجوانوں کو ووٹ کی طاقت کا اندازہ ہونا چاہئے اور نوجوانوں کو بغیر کسی دباو،ْ کے اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق ووٹ ڈالنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کوبلوچستان کے مسائل پر خصوصی توجہ دینی چاہئے کیونکہ جب بلوچستان جلتا ہے تو پاکستان جلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لیڈرشپ ایک دوسرے کو گندہ کر رہی ہے۔ معروف تجزیہ نگار سلمان عابد نے کہا کہ سوشل میڈیا انتخابات 2018ء میں قومی میڈیا کے مقابلے میں زیادہ اہم کردار ادا رکر رہا ہے جبکہ قومی میڈیا کارپوریٹ میڈیا بن کر کسی نہ کسی پارٹی کے مفادات کاتحفظ کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ انتخابات کے بعدبننے والی حکومت ملک کی تیزی سے بدلتی اقتصادی صورتحال اور سکیورٹی سمیت پاکستان کو درپیش دیگر مسائل کا سامنا کیسے کرے گی سینئر کالم نگارمیاں حبیب اللہ نے کہا کہ پاکستانی عوام کو چاہیے کہ وہ آئندہ الیکشن میں قابل اور ایماندار لیڈرشپ کو آگے لائیں اور نوجوانوں کا ووٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں سمارٹ فونزاور ٹیکنالوجی کا استعمال بھی اہم ہوگا۔ انہوں نے ووٹرز پر زور دیا کہ وہ جیتنے والے امیدواروں کو الیکشن کے بعد مہم کے دوران کئے گئے وعدے یاد کرواتے رہیں ۔معروف اینکر پرسن اوسامہ غازی نے کہا کہ پرائیویٹ میڈیا کمرشل میڈیا بن چکا ہے جس کے اخراجات پورے کرنے میں اشتہارات خاصی اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکڑانک اورسوشل میڈیا سے پہلے امیداوار ذات پات، زبان اور برادری کے نام پر ووٹ مانگتے تھے مگر اب قومی میڈیا کی بدولت قومیت کو فروغ مل رہا ہے۔

صدر لاہور پریس کلب اعظم چوہدری نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کیلئے میڈیاکلیدی کردار ادا ر کرتے ہوئے الیکشن منعقد کرانے والے اداروں پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔تنویر شہزاد نے کہا کہ میڈیا کی تمام تر توجہ ملک کی بڑی پارٹیوں پر مرکوز ہے جبکہ وہ ووٹرز کو آگاہی فراہم نہیں کر رہا ۔ بعد ازاں انچارج ادارہ علوم ابلاغیات ڈاکٹر نوشینہ سلیم نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور معزز مہمانوں کو یادگاری شیلڈز پیش کیں۔