Live Updates

پشاور،نگران حکومت اپنی زمہ داریاں پور ی کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے، آفتاب احمد خان شیرپائو

نگران حکومت سیاسی رہنمائوں اور امیدواروں کی فول پروف سکیورٹی اور شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے ،مرکزی سطح پر جاری غیر ضروری چپقلش سے صوبہ خیبر پختونخوا کے اہم مسائل پس پشت چلے گئے،مرکزی چیئرمین قومی وطن پارٹی کی پریس کانفرنس

منگل 17 جولائی 2018 22:26

پشاور،نگران حکومت اپنی زمہ داریاں پور ی کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2018ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائونے ملک میں جاری دہشت گردی کی لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت اپنی زمہ داریاں پور ی کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ دہشت گردی کے پے در پے واقعات میں اہم سیاسی شخصیات سمیت دوسری قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران دہشت گردی کے واقعات کا اندازہ ہر کسی کو تھا تاہم حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ بروقت سیکیورٹی کے انتظامات کرتی تو معاملات اتنے سنگین نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت سیاسی رہنمائوں اور امیدواروں کی فول پروف سکیورٹی اور شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے تاکہ نئے پیدا ہونے والے خدشات دور ہو سکیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے وطن کور پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پی ٹی آئی کے ضلعی ممبر اور چیئرمین سپورٹس کمیٹی ضلع چارسدہ میاں سید جان باچہ، اسلام گل لالا ، اختر علی خان اور سعید عادل جان نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں باضابطہ طور پر شمولیت کا اعلان کیا ۔ آفتاب شیرپائو نے کہا کہ نگران حکومت کی دو اہم ذمہ داریاں ہیں ایک لااینڈ آرڈر کو کنٹرول کرنا اور دوسری شفاف انتخابات کا انعقاد کرنا لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس ضمن میں نگران حکومت کی کارکردگی نظر نہیں آرہی ۔

انھوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے اعتراضات سامنے آرہے ہیں کہ ان کو سیکورٹی کے نام پر جلسے جلوس کرنے سے روکا جا رہا ہے ،حکومت کے پاس یہ آسان طریقہ ہے کہ سیاستدانوں سے کہے کہ گھروں سے نہ نکلو جوکہ درست نہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر سیاستدانوں کو انتخابات کے موقع پر عوام کے پاس جانے سے روکا جائے گا تو ان کے سامنے اپنا پارٹی منشور کس طرح پیش کر سکیں گے۔

انھوں نے کہاکہ سیاسی رہنمائوں اورامیدواروں کو ڈرانے کی بجائے حکومت کو چاہیے ان کو تحفظ فراہم کرے۔ انھوں نے بعض سیاسی جماعتوں کے لیڈران کی جانب سے بد زبانی اور غیر اخلاقی لب و لہجہ استعمال کرنے پر تعجب کا اظہار کیا کہ اگر یہ سیاستدان کل کو اقتدار میں آتے ہیں تو اس سے کیا تاثر ملے گا۔انھوں نے کہا کہ سیاست میں اخلاقیات کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوٹنا چاہیے کیونکہ لیڈران عوام کیلئے رول ماڈل ہوتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مرکزی سطح پر جاری غیر ضروری چپقلش سے صوبہ خیبر پختونخوا کے اہم مسائل پس پشت چلے گئے ۔انھوں نے کہا کہ عمران خان دو نہیں ایک پاکستان کی بات کرتے ہیں اور نوازشریف ووٹ کو عزت دو کی بات کرتے ہیں ہم سوال پوچھتے ہیں کہ عمران خان دو نہیں ایک پاکستان بنانا چاہتے ہیں انھوں نے الیکٹیبلز کے نام پراپنے دیرینہ اور وفاداروں کو دیوار کے ساتھ لگایااور نواز شریف کو ہم کہتے ہیں کہ ووٹ کوعزت دو لیکن ملک کے غریب عوام کو عزت دینا چاہیے جو آج ان کی ناقص پالیسیوں کی بدولت بد حالی کا شکار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے اور صوبہ میں عوام کی زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے ۔انھوں نے کہا کہ سابقہ وفاقی حکومت کی جانب سے بڑے بڑے دعوئوں کے باوجود خیبر پختونخوا میں جاری بے تحاشہ لوڈشیڈنگ کا سد باب نہیں کیا گیاجس سے یہاں کے عوام میں پائی جانے والی مایوسیوں اور پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات