جہلم،نوازشریف اپنے اسی اصل مقام پر پہنچ چکے ہیں جس کا مشورہ انہوں نے یوسف رضا گیلانی کو دیا تھا،رہنما پی پی پی

منگل 17 جولائی 2018 22:28

جہلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2018ء) نوازشریف اپنے اسی اصل مقام پر پہنچ چکے ہیں جس کا مشورہ انہوں نے یوسف رضا گیلانی کو دیا تھا۔یوسف رضا گیلانی عدالت عظمیٰ کے احترام اور اس کے فیصلے کو تسلیم کر کے آج سیاست کے سکندر بنے جبکہ نوازشریف مجرم بن کر جیل چلے گئے۔ان خیالات کااظہار پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی راہنمائوں سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کے بیٹے چوہدری قاسم مجید،غلام رسول عوامی،عامر ذیشان،خواجہ نذیر،چوہدری الطاف ارشد،فرید انور،راجہ خلیل یوسف،ملک محمد خان،ذوالفقار زلفی،عظیم بھٹی،چوہدری ناظم،قاضی محمود،حاجی نائب نے ایک بہت بڑے جلوس کی قیادت کرتے ہوئے جہلم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حیران کن بات ہے کہ جس عدالت عظمیٰ کا یوسف رضا گیلانی کے مقدمہ کی سماعت کے دوران احترام کرتے ہوئے اس وقت کے وزیراعظم کو مشورہ دیتے تھے کہ عدالت عظمیٰ جو فیصلہ کرتی ہے اسے تسلیم کرو اور گھر جائو جبکہ آج احتساب عدالت نے جو فیصلہ کیا اسے تسلیم کرنے سے انکاری ہیں ،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی لاٹھی بے آواز ہے اور 35سال پاکستان پر حکمرانی کرنے والوں کا جب احتساب شروع ہو تو یہ فیصلے اللہ تعالیٰ خود کرتا ہے اور کرپشن کے ذمہ دار اپنے انجام کو پہنچتے ہیں اس لیے اس پر شور مچانے کی بجائے قانون کی بالادستی کو تسلیم کرتے ہوئے اس پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حیران کن بات ہے کہ چھوٹے میاں نے اپنے دو مقاصد حل کرنے کیلئے بڑے میاں اور ان کے کنبے کو لندن سے بلوایا جبکہ ایئر پورٹ کی طرف جانے کی بجائے لاہور میں ریلی سے خطاب کرتے رہے جس سے انہوں نے ایک طرف اپنے پیارے بیٹے حمزہ شہباز کے لیے جگہ خالی کروا کر دوسرے انہوں نے اپنے بڑے بھائی کو اپنی سیاسی طاقت دکھانے کی بجائے انہیں قربانی کا بکرا بنا کر جیل بجھوا دیا۔

جبکہ ہماری جماعت کی کارکنوں میں مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ آج ہزاروں افراد کا یہ جلوس جو میرپور اور اس کے گردونواح سے اپنے قائد بلاول بھٹو کے استقبال اور ان کا خطاب سننے کے لیے آیا ہے یہی ہماری جماعت کی جمہوریت پسندی کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو نے نہ تو کسی سے معافی مانگی اور نہ ہی کسی سے معاہدے کیے بلکہ اپنی جان کا نذرانہ دے کر پاکستان کے علاوہ پوری دنیا میں ایک زندگی دے گئے اسی طرح شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے اپنے جمہوری تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے میثاق جمہوریت کا معاہدہ کیا جنہیں آصف علی زرداری نے پروان چڑھایا۔

انہوں نے کہا کہ ہر شخص کا احتساب ہونا ایک جمہوری اور اخلاقی عمل ہے جبکہ آج جو یہ کہتے ہیں کہ یہ فیصلے احتساب عدالت نے غلط کیے ہیں وہ توہین عدالت ہیں کیونکہ عدالتوں نے ان کو پورا وقت دیا جے آئی ٹی نے ان کو پورا وقت دیا۔لیکن یہ کسی چیز کو ثابت نہ کر سکے۔آج انہیں عدالتوں کو برا بھلا کہنے کی بجائے قانونی جنگ لڑنا ہوگئی ۔کیونکہ ان کی جماعت کے غلط فیصلوں کے باعث ان کے تمام لوگ بھاگ چکے ہیں۔

اگر یہی صورتحال رہی تو ان انتخابات کے بعد وہ بھاگ جائیںگے جبکہ تمام سیاستدان اس بات سے آگاہ رہیں کہ ملک کا اگلا وزیراعظم آصف علی زرداری ہوگا۔کیونکہ ان کی سیاسی صلاحیتوں سے کسی کو انکار نہیں اور وہی مقدر کے سکندر ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارے قائد بلاول بھٹو ضلع جہلم کے عوام سے اپنے شہید نانا ذوالفقار علی بھٹو جنہوں نے ضلع جہلم کو منی لاڑکانہ بنانے کا ایک مشن دیا تھا اس کو پورا کرنے آرہے ہیں۔جبکہ وہ ضلع جہلم کے عوام سے اس وعدہ کی پاسداری لے کر جائیںگے۔