پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر پنجاب میں قدم جمانے شروع کردئیے

بلاول بھٹو کی ریلیوں میں کارکنان کے سمندر نے مخالفین کی راتوں کی نیندیں اڑا دیں

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 17 جولائی 2018 21:17

پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر پنجاب میں قدم جمانے شروع کردئیے
لاہور (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-17جولائی 2018ء) :اپیپلز پارٹی نے ایک بار پھر پنجاب میں قدم جمانے شروع کردئیے۔ بلاول بھٹو کی ریلیوں میں کارکنان کے سمندر نے مخالفین کی راتوں کی نیندیں اڑا دیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اس وقت ہر جگہ الیکشن کے چرچے ہیں۔ایک جانب عوام الیکشن 2018 کے انتخابات پر نظریں لگائے بیٹھے ہیں تو دوسری جانب سیاسی پنڈت بھی اس الیکشن کو پاکستان کی پارلیمانی سیاست کا اہم سنگ میل قرار دے رہے ہیں۔

اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار مسلسل تیسری مرتبہ انتقال اقتدار کا مرحلہ جمہوری طریقے سے آگے بڑھ رہا ہے۔الیکشن تو 25 جولائی کو ہی انعقاد پذیر ہوں گے مگر انتخابی معرکے کا زور کس کے سر رہے گا اس پر چہ میگوئیاں ابھی سے شروع ہو چکی ہیں۔

(جاری ہے)

ہر سیاسی پہلوان اپنے مخالف کو سیاسی میدان میں شکست دینے کے لیے بیتاب ہوچکا ہے۔

اس حوالے سے مختلف حلقوں میں سروے بھی کروائے جارہے ہیں۔اہم ترین حلقوں میں ہونے والے سروے انتخابات کے نتائج کے حوالے سے ایک عمومی اندازہ بھی پیش کررہے ہیں جس سے صورتحال واضح ہو رہی ہے کہ کس علاقے میں کس امیدوار کی سیاسی ساکھ زیادہ تگڑی ہے۔اس موقع پر سیاسی امیدوار بھی ووٹرز کو لبھانے کے لیے مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں۔سیاسی رہنماوں کی جانب سے پاور شوز کئیے جارہے ہیں تو سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کا سلسلہ بھی جاری و ساری ہے۔

اس سارے عمل میں ایک سیاسی جماعت دوبارہ بڑی تیزی سے اپنی جگہ بنا رہی ہے۔
وہ سیاسی جماعت ہے پاکستان پیپلز پارٹی،پیپلز پارٹی کے ناقدین کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا پنجاب سے صفایا ہوچکا ہے اور وہ اب صرف سندھ تک محدود ہو چکی ہے ۔تاہم پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر پنجاب میں قدم جمانے شروع کردئیے۔ بلاول بھٹو کی ریلیوں میں کارکنان کے سمندر نے مخالفین کی راتوں کی نیندیں اڑا دیں۔

اس موقع پر بلاول کی نوجوان قیادت میں پیپلز پارٹی نے نئی اٹھان لے لی ہے اور مخالفین بھی پنجاب میں بلاول بھٹو کی ریلیاں دیکھ کر متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ رہے ۔
ان ریلیوں کو پنجاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے نئے عروج کی پیش خوانی سمجھا جارہا ہے۔