چوہدری نثارکوجتوانےکیلئےراجا قمرالسلام کوگرفتارکیا گیا،پرویزرشید

نوازشریف نےجیل جاتے ہوئے چوہدری نثار کیخلاف ہی نہیں بلکہ بلا،جیپ یا ٹلی کوئی بھی نشان ہو،الیکشن شیرکوجتوانےکی ذمہ داری سونپی ہے،الیکشن کی شفافیت کہاں جب آزادانہ الیکشن نہیں لڑنےدیا جارہا،نوازشریف کی اپیل پرالیکشن سے پہلے فیصلہ نہ آنا شفافیت پرسوالیہ نشان ہے۔”اردوپوائنٹ ڈاٹ کام “سے خصوصی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 17 جولائی 2018 22:26

چوہدری نثارکوجتوانےکیلئےراجا قمرالسلام کوگرفتارکیا گیا،پرویزرشید
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 جولائی 2018ء) : پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء پرویز رشید نے کہا ہے کہ چوہدری نثار کو جتوانے کیلئے راجا قمر السلام کوگرفتار کیا گیا،نوازشریف نے جیل جاتے ہوئے چوہدری نثار کیخلاف ہی نہیں بلکہ بلا،جیپ یا ٹلی کوئی بھی نشان ہو، الیکشن شیرکوجتوانے کی ذمہ داری سونپی ہے، الیکشن کی شفافیت کہاں جب آزادانہ الیکشن نہیں لڑنے دیا جارہا، نوازشریف کی اپیل پرالیکشن سے پہلے فیصلہ نہ آناشفافیت پرسوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے”اردوپوائنٹ ڈاٹ کام “سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پر کہا کہ نوازشریف نے ہمیں جیل جانے سے پہلے ایک چوہدری نثار کے حلقے سے الیکشن جیتنے کا ٹاسک نہیں دیا بلکہ نوازشریف نے ہمیں شیرکے نشان پرالیکشن لڑنے والے تمام امیدواروں کی جیت کیلئے انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بازاروں یا گلی محلوں میں اگر مخالف امیدوار کے زیادہ بینرزیا زیادہ چمک دھمک کے ساتھ پوسٹرز لگے ہوئے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ الیکشن جیت جائے گا۔

عوام کومسلم لیگ ن کی کارکردگی کا علم ہے۔اس لیے عوام بہتر جانتے ہیں کہ کس کوووٹ دینا ہے۔پرویز رشید نے کہا کہ عوام 25 جولائی کوصرف شیر کے نشان والے امیدوار کوہی ووٹ دے کرکامیاب کروائیں گے۔ پرویز رشید نے سوالیہ انداز میں کہا کہ چوہدری نثار کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کے امیدوار کوگرفتار کیوں کیا گیا؟ انہوں نے بتایا کہ راجا قمرالسلام کو اس لیے گرفتار کیا گیا کہ چوہدری نثار الیکشن جیت سکیں۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کو جتوانے کیلئے راجا قمر السلام کوگرفتار کیا گیا۔ہمارے لیے چوہدری نثار کا حلقہ ہی اہم نہیں۔ چاہے کوئی بلے، جیپ یا ٹلی کے نشان پرالیکشن لڑ رہا ہوں یا کسی بھی نشان پرالیکشن لڑ رہا ہوہم اس کوالیکشن میں شکست دینے کیلئے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ بات سنی کہ نوازشریف نے جیل جانے سے پہلے میرے کان میں سرگوشی کہ چوہدری نثار کوالیکشن نہیں جیتنے دینا ۔

ان کویہ بات نہیں سنی کہ انہوں نے ہمیں تاکید کی ہے کہ شیر کے نشان کوالیکشن جتوانے کیلئے دن رات محنت کرنی ہے۔پرویزرشید نے کہا کہ سوال یہ بھی ہے کہ مسلم لیگ ن کوآزادانہ الیکشن نہیں لڑنے دیا جارہاایسے کیوں؟ اس سے الیکشن کی شفافیت کہاں رہ جاتی ہے۔جب مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے وفاداریاں تبدیل کروائی جائیں، نوازشریف کو دو سال چورچورکہا گیا، ان کا ٹرائل کیا گیا۔ جب پارٹی قیادت جیل میں ہو۔ اور الیکشن سے قبل ان کی اپیل پر فیصلہ بھی نہ دیا جائے توپھر الیکشن کوکیسے آزادانہ اور شفاف کہا جاسکتا ہے۔