نابینا شخص صرف آڈیو جی پی ایس کی مدد سے پیدل ہی دنیا کا سب سے طویل نمک کا صحرا عبور کرے گا

Ameen Akbar امین اکبر منگل 17 جولائی 2018 23:43

نابینا شخص  صرف آڈیو جی پی ایس کی مدد سے  پیدل ہی دنیا کا سب سے طویل  نمک ..
البر ٹاسیئر کا تعلق فرانس سے ہے ۔ نابینا ہونے کے باوجود  وہ پیشے کے لحاظ سے استاد ہیں۔ حال ہی میں وہ بولیویا پہنچے ہیں۔ اُن کا عزم ہے کہ وہ سات دنوں میں دنیا کے سب سے بڑے نمک کے صحرا سالاردو ییونی کو عبور کریں گے۔
البر فرانس میں نابینا بچوں کو پڑھاتے ہیں۔ جب اُن کی بینائی تھی تو انہوں نے خود ہی اس صحرا کو عبور کرنے کا عزم کیا تھا۔ بعد میں اُن کی بینائی مکمل طور پر چلی گئی۔

انہوں نے پچھلے کئی سالوں تک  اس صحرا کو عبور کرنے کی تربیت حاصل کی ہے۔ پہلے تو صحرا عبور کرنا  خود سے کیا گیا ایک ذاتی چیلنج تھا لیکن نابینا ہونے کے بعد اُن کا مقصد دنیا کا دکھانا ہے کہ  معذور افراد بھی حیرت انگیز کام کر سکتے ہیں۔ اُن کے اس سفر میں ان کی رہنمائی ایک آڈیو جی پی ایس کرے گا۔

(جاری ہے)

ایک  ہنگامی  ٹیم بھی محفوظ فاصلے پر اُن کے ساتھ ہوگی۔


البر کا سالاردو ییونی عبور کرنے کا چیلنج 17 جولائی سے شروع ہو چکا ہے اور یہ 23 جولائی کو ختم ہوگا۔ البر کو  امید ہے کہ وہ ہر روز 20 کلو میٹر کا فاصلہ طے کریں گے۔
سالاردو ییونی ایک ہموار جگہ ہے۔ یہ سطح سمندر سے 3650 میٹر بلند ہے۔ یہا ں کا درجہ حرارت منفی 3 ڈگری سینٹی گریڈ سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہتا ہے۔اس سفید صحرا میں اپنے سفر کو زیادہ مشکل بنانے کے لیے البر نے طویل راستہ چنا ہے۔

اپنے سفر میں البر سلیج(لکڑی کے پہیوں والی گاڑی) کو خود ہی کھینچیں گے۔ اس سلیج پر پانی، سلیپنگ بیگ اور دوسرا سامان ہوگا۔ کسی ہنگامی صورتحال سے نپٹنے کے لیے ایک  ٹیم محفوظ فاصلے پر ان کے ساتھ ہی سفر کرے گی۔ البر نے اس ٹیم کو کہا ہے کہ  وہ اس سے محفوظ فاصلے پر رہیں ، جب تک وہ خود انہیں مدد کے لیے نہ کہے تب تک ان کی مدد نہ کریں۔ البر اور اس ٹیم کا رابطہ سٹیلائٹ ریڈیو پر  رہے گا جبکہ راستے  کی رہنمائی کے لیے  آڈیو جی پی ایس استعمال کیا جائے گا۔
 سالاردو ییونی کا رقبہ 10582 مربع کلومیٹر ہے۔ یہاں دنیا بھر  میں موجود لیتھیم کے 50 فیصد سے 70 فیصد ذخائر ہیں۔ بولیویا میں سیاحوں کے لیے یہ سب سے پُر کشش مقام ہے۔

متعلقہ عنوان :