دُبئی:شیخ زاید روڈ پر نیا سالک گیٹ قائم کر دیا گیا

نئے ٹول گیٹ سے سالانہ ریونیو میں 30 کروڑ درہم کا اضافہ متوقع ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 18 جولائی 2018 13:23

دُبئی:شیخ زاید روڈ پر نیا سالک گیٹ قائم کر دیا گیا
مدینہ منورہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 جُولائی 2018) شیخ زاید روڈ پر ابنِ بطوطہ مال کے بعد اب ابو ظہبی کی طر ف جانے والی گاڑیوں سے ٹول ٹیکس کی وصولی کے لیے نیا سالک گیٹ تعمیر کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اگلے چند ہفتوں میں ال یلاسیس سٹریٹ سے شیخ محمد بن زاید روڈ کی طر ف جانے والے زیر تعمیر پُل کی تکمیل کے بعد نیا ٹال گیٹ فعال ہو جائے گا۔

اس ٹال گیٹ کے قیام سے شیخ زاید روڈ اور دُبئی ڈاؤن ٹاؤن میں ٹریفک میں روانی پیدا ہو گی۔ یہ دُبئی میں قائم کیا جانے والا ساتواں ٹال گیٹ ہے جس کا مقصد شیخ راشد بن سعید روڈ سے ابو ظہبی جانے والی ٹریفک کو شیخ محمد بن زاید روڈ پر منتقل کرنا ہے۔ اس ٹال گیٹ کے قیام سے ڈرائیور حضرات کو 62 کلو میٹر طویل شیخ محمد بن راشد المکتوم روڈ پر سفر کرنے کی ترغیب دی جائے گی جو 2016ء میں ٹریفک کے لیے کھولا گیا تھا۔

(جاری ہے)

21 ارب اماراتی درہم سے تعمیر کردہ یہ ہائی وے ابو ظہبی -دُبئی کی سرحد پر واقع سیہ شعیب سے شروع ہو کر سویہنا روڈ انٹرچینج پر ختم ہوتی ہے۔ آمد و رفت کے لیے چار چار رویہ سڑک پر سے فی گھنٹہ آٹھ ہزار گاڑیاں گزر سکتی ہیں۔ نیا ٹال گیٹ صرف ابو ظہبی جانے والی گاڑیوں کے لیے تعمیر کیا گیا ہے۔ شیخ زاید روڈ پر قائم اس ساتویں انٹر چینج پر کام تیزی سے جاری ہے جو ممکنہ طور پر 15ستمبر 2018ء کو مکمل ہو جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اس نئے ٹال گیٹ کی تعمیر سے دُبئی کے سالانہ ریونیو میں تیس کروڑ امارتی درہم کا اضافہ متوقع ہے۔ جبکہ اس سے پہلے دُبئی میں موجود سالک گیٹس کے ذریعے حاصل ہونے والی سالانہ آمدنی دو ارب اماراتی درہم کے قریب ہے۔ پہلے سے موجود سالک گیٹس سے حاصل ہونے والی خطیر آمدنی سے دُبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے مختلف روڈز اور ٹریفک پراجیکٹس کے لیے 80 کروڑ ڈالر کی کی ادائیگی کی ہے۔

ایکسپو 2020کو مدنظر رکھتے ہوئے دُبئی میٹرو کی توسیع کے لیے 2.88 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔ اس پراجیکٹ میں پندرہ کلومیٹر اضافی ریلوے لائن بچھائی جائے گی‘ پچاس نئی میٹرو ٹرین خریدی جائیں گی‘ جن میں سے 15 نئی ریلوے لائن پر چلائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ دُبئی میٹرو سٹیشن کے ناموں کے حقوق کی فروخت ستمبر 2019ء میں دوبارہ شروع ہو گی۔ گزشتہ دس سال کے لیے بیچے گئے ناموں کے حقوق اور میٹرو ایڈورٹائزمنٹ رائٹس کے تحت 4.8 بلین اماراتی درہم کی آمدنی ہوئی تھی۔