بھارت؛بچوں کی فروخت کا گھناؤنا اسکینڈل،

حکام کا فلاحی اداروں کی تحقیقات کا حکم

بدھ 18 جولائی 2018 16:23

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جولائی2018ء) بھارت میں مدرٹرسا کے نام سے منصوب فلاحی ادارے میں نومولود بچوں کی فروخت کا معاملہ سامنے آنے کے بعد نئی دہلی نے مذہبی جماعتوں کے زیر اہتمام تمام چائلڈ کیئرہوم (بچوں کی نگہداشت کے فلاحی مرکز) کا معائنہ کرنے کا حکم دیدیا ہے۔بدھ کو ترجمان نئی دہلی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اقرار کیا گیا کہ بھارت میں سالانہ 1 لاکھ بچوں کی غیرقانونی خرید وفروخت ہوتی ہے،غریب والدین اپنے بچوں کی سربرستی سے رضاکارانہ طور پر ہاتھ اٹھا لیتے ہیں جبکہ ہسپتالوں اور ٹرین اسٹیشنوں سے ہزاروں بچے چھین لیے جاتے ہیں۔

اس سے قبل پولیس نے جھاڑکھنڈ کے شہر رانچی میں قائم مدر ٹریسا فلاحی ادارے پر چھاپہ مار کر ایک راہبہ اور شیلٹر کے ملازم کو گرفتار کیا جن پر الزام تھا کہ انہوں نے 5 نومولود بچوں کو چند ہزار ڈالروں میں فروخت کیے۔

(جاری ہے)

پولیس حکام کے مطابق مذکورہ کارروائی ضلعی چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی شکایت پر کی گئی،چائلڈ ویلفیئرکمیٹی نے پولیس سے سفارش کی کہ سینٹر سے نومولود بچے غائب ہوئے ہیں۔دوسری جانب وزیر برائے ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ تمام ریاستوں کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ ان کی حدود میں قائم بچوں کے فلاحی ادارے کا معائنہ کرکے فوری رپورٹ ارسال کریں۔

متعلقہ عنوان :