سعودی حکومت نے بچوں کی درد ناک اموات کے بعد 47 ویڈیو گیمز پر پابندی لگا دی

بارہ سالہ لڑکے اور تیرہ سالہ لڑکی کی خُود کُشی نے مملکت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 18 جولائی 2018 16:37

سعودی حکومت نے بچوں کی درد ناک اموات کے بعد 47 ویڈیو گیمز پر پابندی لگا ..
ریاض( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 جُولائی 2018) سعودی حکومت نے 47 پُرتشدد گیمز کو ممنوع قرار دیتے ہوئے اُن کی خرید و فروخت اور کھیلنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ سعودی جنرل کمیشن فار آڈیو وژیوئل میڈیا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تشدد اور جنسی مناظر سے بھرپور سینتالیس مخرب اخلاق گیمز پر مملکت بھر میں پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

والدین اپنے بچوں کو ان گیمز کو ڈاؤن لوڈ کرنے یا ان کی مارکیٹس سے خرید سے باز رکھیں کیونکہ ایسی گیمز کے باعث بچوں میں تشدد کے رحجانات جڑ پکڑتے ہیں اور وہ دُوسروں کو نقصان پہنچانے کے درپے ہو جاتے ہیں اور کبھی کبھی خود اذیتی کی طرف بھی مائل ہو جاتے ہیں جس کا نتیجہ خُود کُشی کی صورت میں بھی ظاہر ہو سکتا ہے۔ پابندی کی زد میں آنے والی گیمز میں گرانڈ تھیفٹ آٹو 5‘ اسیسن کریڈ 2 اور وِچر قابل ذکر ہیں۔

(جاری ہے)

ان گیمز میں ہیروز توڑ پھوڑ کرتے اور راہ چلتے لوگوں کو بلاوجہ خون میں نہلاتے نظر آتے ہیں۔ یہ گیمز دُنیابھر میں بہت مقبول ہیں ۔ کمیشن کے مطابق مملکت میں بارہ سالہ لڑکے اور تیرہ سالہ لڑکی کی جانب سے بدنامِ زمانہ آن لائن گیم بلیو وہیل سے متاثر ہو کر خُود کُشی کرنے کے بعد ایسی تمام گیمز پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ معصوم ذہنوں پر منفی اثرات مرتب نہ ہوں اور معاشرے میں تشدد‘ جنسی بے راہروی اور ذہنی ابتری کو رواج نہ مِلے۔

واضح رہے کہ بلیو وہیل چیلنج گیم کے باعث دُنیا بھر میں سینکڑوں نوجوان خود کو موت کے منہ میں دھکیل چُکے ہیں۔ یہ گیم ایک منفی ذہنیت کے حامل رُوسی نوجوان کی جانب سے تیار کی گئی تھی جسے گرفتار کر لیا گیا۔ تاہم یہ گیمز مختلف ناموں کے لِنک کے ساتھ آن لائن موجود ہے۔ جسے اذیت پسند لوگ اپنی منفی تسکین کے لیے استعمال کرتے ہوئے معصوم بچوں کی ہلاکت کا سبب بن رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :