بلوچستان میں آباد تما م اقوام کو ایک جگہ متحد کرکے نفرتوں کا خاتمہ اور محبتوں کو فروغ دیں گے ،

انتخابات میں عوا م جسے چاہے منتخب کریں ہیں قبول ہوگا تاہم انتخابات کو شفاف بنایا جائے ،بی این پی اور اے این پی کے رہنماوں کی مشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 18 جولائی 2018 18:42

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میںآباد تما م اقوام کو ایک جگہ متحد کرکے نفرتوں کا خاتمہ اور محبتوں کو فروغ دیں گے انتخابات میں عوا م جسے چاہے منتخب کریں ہیں قبول ہوگا تاہم انتخابات کو شفاف بنایا جائے ۔یہ بات بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی اورعوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدراصغر خان اچکزئی نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ آج کا دن بلوچستان کے عوام کیلئے خوشخبری کا دن ہے سیاست اپنی جگہ مگرہم نے ہمیشہ بلوچستان میں آباد اقوام کی یکجہتی کو فروغ دیا اسکے بغیر کوئی چارہ نہیں باچا خان ،ولی خان نے سردارعطاء اللہ مینگل کے ساتھ ملکرجس اتحاد کی بنیاد رکھی ہم اسکو مزید آگے لے جارہے ہیں اسی سلسلے میں دونوں جماعتوں کے درمیان کوئٹہ میں مختلف نشستوں پر عام انتخابات کیلئے ایڈجسمنٹ ہوگئی ہے جس کے تحت این اے 264پر ارباب غلام ایڈووکیٹ بی این پی کے امیدوار ملک عبدالولی کاکڑ کے حق میں دستبردار ہوگئے ہیں جبکہ بی این پی کے نوابزادہ اورنگزیب جوگیزئی پی بی 24پر اے این پی کے امیدوار ملک نعیم بازئی کے حق میںدستبردار ہوگئے ہیں کوئٹہ کی سطح پر دونوں جماعتوں کے درمیان مزید ایڈجسٹمنٹ جلد متوقع ہے کوئٹہ کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر بی این پی ،اے این پی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے متفقہ امیدوار لائیں گے بلوچستان میں آباد تمام اقوام کے اتحاد کے بغیر ترقی ممکن نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلسل ناخوشگوار واقعات پیش آرہے ہیں پہلے پشاور پھر سانحہ مستونگ پیش آیا اے این پی کی قیادت کو پورے ملک میں نشانہ بنایا جارہا ہے اسکے باوجود ہم اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ آج سے این اے 264پرملک عبدالولی کاکڑ اورپی بی 24ملک نعیم بازئی دونوں جماعتوں کے متفقہ امیدوار ہونگے ہمارا یہ قدم جمہوریت کے استحکام اور بلوچستان کے عوام کی یکجہتی کیلئے اس سے پہلے بھی ہمارے دوستوں نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا ہم کوئٹہ سمیت بلوچستان بھرسے نفرتوں کا خاتمہ اور محبتوں کو فروغ دیں گے بلوچ ،پشتون ،ہزارہ اور بلوچستانی عوام ملکر چیلیں گے تو مسائل حل ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں بہت کم وقت باقی رہ گیا ہے ایسے میں حکومت غیرجانبدار رہے سرکاری وسائل کسی جماعت کے لئے استعمال نہ ہوںسرکاری وسائل عوام کے ٹیکس سے جمع ہوتے ہیں جو جماعت وجود نہیں رکھتی اس پر پیسہ خرچ کرنا غیر اخلاقی اور غیرآئینی ہے انہوں نے کہا کہ پانچ سال تک بلوچستان میں کوئی بلوچ ،پشتون مسئلہ نہیں تھا مگرحکومت ختم ہوتے ہی کچھ لوگوں کو یہ مسئلہ پھر یادآگیا ہے اوربلوچ قوم کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے ۔ایک سوال پر اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ کوئٹہ کی سطح پر مزید دونوں جماعتوں کے درمیان ایڈجسٹمنٹ جلد متوقع ہے۔