بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہاکرچکاہے، او آئی سی کاتحقیقاتی کمیشن مقبوضہ کشمیر بھجواناخوش آئند ہے‘میاں مقصود احمد

مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل تک جنوبی ایشیامیں جنگ کے خطرات منڈلاتے رہیں گے‘امیر جماعت اسلامی پنجاب کی عوامی وفود سے گفتگو

بدھ 18 جولائی 2018 18:42

بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہاکرچکاہے، او آئی سی کاتحقیقاتی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف او آئی سی کا تحقیقاتی کمیشن مقبوضہ کشمیر میں بھجوانے کا اعلان خوش آئند ہے۔بھارت نے ہمیشہ مقبوضہ کشمیر کے پائیدار حل اور جامع مذاکرات سے فرار کی راہ اختیار کی ہے اور اس اہم مسئلے کو حل کرنے سے گریز کیا ہے۔

قابض بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں مظالم کی انتہاکرچکی ہے۔قتل وغارت گری کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جبکہ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ کل بھوشن کیس کے حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں جواب جمع کروادیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

400سے زائد صفحات پر مشتمل جواب اٹارنی جنرل کی سربراہی میں قانونی وخارجی امور کے ماہرین نے تیارکیا ہے۔مسلم لیگ(ن)کی حکومت نے اس اہم مسئلے کوسنجیدگی سے نہیں لیا جس انداز میں اسے لیاجاناچاہئے تھا۔ماضی کے حکمرانوں کی بھارت نوازپالیسی نے کل بھوشن کیس کوکمزور کیا ہے۔کل بھوشن را کاحاضر سروس افسر ہے جس نے بلوچستان میں مداخلت کا اعتراف کیا تھا۔

را کے جاسوس کے ساتھ نرمی برتنے کا رویہ تشویش ناک ہے۔کل بھوشن ایک جاسوس ہے اور اس کے ساتھ پاکستانی قانون کے مطابق ہی سلوک کیاجانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ بھارت مسلسل پاکستان کی سلامتی کے خلاف سرگرم عمل ہے۔بلوچستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں ایک منصوبہ بندی کے تحت انتشار اور دہشتگردی کی جارہی ہے۔کل بھوشن کی گرفتاری نے ثابت کردیا ہے کہ بھارت پاکستان میں براہ راست دہشت گردی کو سپورٹ کررہا ہے۔

افغانستان میں پاکستان کی سرحد کے قریب 12سے زائد بھارتی سفارتخانوں میں دہشتگردوں کو عسکری تربیت اور مالی سپورٹ کرنے کی اطلاعات بھی میڈیا میں آرہی ہیں۔میاں مقصوداحمد نے مزید کہاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا فوری حل ازحد ضروری ہے بصورت دیگر خطے میں تیسری عالمی جنگ کے خطرت منڈلاتے رہیں گے۔