ْروپے کی قدر میں ریکارڈ کمی سے کاروباری سرگرمیاں اور معیشت بہت متاثر ہو گی، شیخ عامر وحید

ْروپے کی قدر کو گرنے سے روکنے کیلئے حکومت فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے،صدر چیمبر آف کا مرس

بدھ 18 جولائی 2018 19:32

ْروپے کی قدر میں ریکارڈ کمی سے کاروباری سرگرمیاں اور معیشت بہت متاثر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے روپے کی قدر میں حالیہ ریکارڈکمی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس کی ویلیو انٹربینک ریٹ میں فی ڈالر کے مقابلے میں گر کر 128روپے سے زائد ہو گئی ہے کیونکہ اس سے کاروبار کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہو گا جس سے کاروباری سرگرمیاں بہت متاثر ہوں گی، عوام کیلئے مہنگائی کا ایک نیا سیلاب آئے گا اور معیشت پر بہت سے منفی اثرات مرتب ہوں گے لہذا انہوں نے نگراں حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ روپے کی قدر کو گرنے سے روکنے اور اس میں استحکام لانے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے۔

شیخ عامر وحید نے کہا کہ مقامی صنعتی شعبہ مختلف مصنوعات تیار کرنے کیلئے بہت سے خام مال باہر سے درآمد کرتا ہے جبکہ روپے کی قدر میں تیزی سے کمی سے صنعتی شعبے کیلئے درآمداتی خام مال بہت مہنگا ہو جائے گا جس سے ہماری مصنوعات مزید مہنگی ہوں گی اور برآمدات میں کمی واقع ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ پچھلے تقریبا آٹھ ماہ میں روپے کی قدر میں بیس فیصد سے زائد کمی واقع ہو چکی ہے جو صنعت و تجارت کیلئے تباہ کن ثابت ہو گی اور عام آدمی مہنگائی تلے دب جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر گرنے سے بجلی بھی بہت مہنگی ہو جائے گی کیونکہ پاکستان زیادہ تر بجلی تیل سے پیدا کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں پیداواری لاگت میں بے تحاشا اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں اتنی زیادہ کمی سے پاکستان کے غیر ملکی قرضے میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گا کیونکہ ڈالر کے مقابلے میں ایک روپیہ گرنے سے بیرونی قرضہ 60ارب روپے بڑھ جا تا ہے۔

انہوںنے کہا کہ اس صورت حال سے نجی شعبے کے تمام بزنس پلانز اور مستقبل کے اندازے بھی بری طرح متاثر ہوں گے کیونکہ کاروباریی برادری کو طویل المدت کاروباری منصوبے تشکیل دینے اور سرمایہ کاری کیلئے مستحکم کرنسی کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ 37ارب ڈالر سے تجاویز کر گیا ہے جبکہ خسارے کو کم کرنے کا سب سے بہتر طریقہ پیداواری لاگت کو کم کرنا اور برآمدات کو تیزی سے فورغ دینا ہے لیکن روپے کی گرتی ہوئی قدر سے ان مقاصد کا حصول ممکن نہیں ہے۔

شیخ عامر وحید نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں صنعتی شعبے کو یا تو اپنی صنعتوں کو بند کرنا ہو گا یا اپنی مصنوعات کی قیمتوںکو بڑھانا ہو گا۔تاہم اس سے ہماری مصنوعات مہنگی ہونے سے عوام کیلئے مہنگائی بڑھے گی اور برآمدات میں کمی ہو گی۔ انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ صورتحال پر قابو پانے اور معیشت کو مزید کمزور ہونے سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت فوری طور پر نجی شعبے کو مشاورت کے عمل میں شامل کرے اور معیشت کی بحالی کیلئے ایک متفقہ حکمت عملی وضع کرنے کی کوشش کرے تا کہ معیشت کو مزید تباہی سے بچایا جا سکے۔