ایف پی سی سی آئی کا ما نیٹر ی پالیسی پر تشویش کا اظہار

اسٹیٹ بینک کے اس اقدام سے پو ری معیشت کو دھچکا لگے گا اور تاجر برا دری کو کریڈٹ مہنگی پڑے گی جس کی وجہ ڈسکا ئونٹ ریٹ میں اضا فہ ہو گا ، مظہر علی نا صر

بدھ 18 جولائی 2018 20:05

ایف پی سی سی آئی کا ما نیٹر ی پالیسی پر تشویش کا اظہار
کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جولائی2018ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے سنیئر نائب صدر و چیئر مین بجٹ اید وائز ری کو نسل نے ما نیٹر ی پا لیسی میں 100بنیا دی یو انٹس ( bps) کے اضا فے اور شر ح سو د کو 7.50فیصد 16جو لا ئی 2018سیکر نے سے متعلق گو رنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان طارق با جوہ کو ما نیٹر ی پالیسی کوزور دیتے ہو ئے کہاکہ سخت یا ما نیٹر ی پالیسی کو Tightکر نے سے کسا د بازاری میں اضا فہ اورشر ح نمو میں کمی ہو ئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ شر ح سو د میں اضا فہ سے افراط زر میں کئی گنا ہ اضا فہ ہو جا ئے گا جس سے پیداوری لا گت بڑھے گی اور صنعتکاری میں کمی ہو گی۔ سنیئر نا ئب صدر ایف پی سی سی آئی نے کہاکہ اسٹیٹ بینک کے اس اقدام سے پو ری معیشت کو دھچکا لگے گا اور تاجر برا دری کو کریڈٹ مہنگی پڑے گی جس کی وجہ ڈسکا ئونٹ ریٹ میں اضا فہ ہو گا ۔

(جاری ہے)

مظہر علی نا صر نے کہاکہ ما نیٹر ی پا لیسی میں 7.5فیصد اضا فہ اس وقت مو زوں نہیں تھا جب بین الا قوامی سرمایہ کار پاکستان میںسر مایہ کاری کر رہے ہیں خاص طور پر سی پیک کے تنا ظر کم شر ح سود کی وجہ سے اپنے ملک کے بجا ئے پاکستان میں سر مایہ کا ری کر رہے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہاکہ زائد شر ح سود کی وجہ سے مقامی سر مایہ کا رکو بھی مختلف میگا پروجیکٹ کے مکمل کرنے میں ان کی حوصلہ شکنی ہو گی۔ مظہر علی نا صر نے کہا کہ انڈ سٹر ی اور سروسز کی شر ح نمو میںاضا فے کیلئے ضروری ہے کہ جو معا شی نمو کے بڑھتے ہو ئے رجحان کو برقرار رکھا جا ئے ۔نائب صدر نے کہاکہ ملک میں افراط زر کی بنیا دی وجہ پٹرولیم مصنوعات میں اضا فہ اور پاکستانی روپے کی تیز ی سے کم ہو تی ہو ئی قدر ہے ۔

انہوں نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ پاکستانی روپے کی مزیدگرتی ہو ئی قدر ڈالر کے مقا بلے میں ملک کی معیشت کیلئے بہت خطر ناک ہے جوکہ افراط زرمیں مزید اضافہ کر دے گی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت زیادہ تر درآمدات پر انحصار کر رہی ہے اور کمیکل ڈائز،مشینری پا رٹس ، پٹر ولیم مصنوعات زیادہ تر در آمد کی جاتی ہیں اور روپے کی قدر میں کمی سے ان کی قیمتو ں میں مزید اضا فہ ہو گا جس سے پیداواری لا گت بڑ ھے گی اور برآمدی اشیاء کی قیمتوں میں اضا فہ ہو جا ئیگا۔