سربراہ واٹر کمیشن کا کمشنر کراچی،

میٹروپولیٹن کمشنر، ایم ڈی واٹر بورڈ اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ہمراہ 6 گھنٹے کراچی کا طویل دورہ کراچی کے 38 بڑے نالوں کی صفائی کا کام تیزی سے جاری ہے اور چوکنگ پوائنٹس کھول دیئے گئے ہیں، کمشنر کراچی اور میٹروپولیٹن کمشنر کی بریفنگ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ساتوں انڈرپاسز سے پانی کی نکاسی کے لئے انتظامات مکمل ہیں ، تمام انڈرپاسز کے پمپس درست حالت میں ہیں

بدھ 18 جولائی 2018 23:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ امیر مسلم ہانی ، کمشنر کراچی محمد صالح فاروقی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن ، واٹر بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر خالد محمود شیخ اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل افتخار قائم خانی نے بدھ کی دوپہر کراچی میں بیوٹیفکیشن، صفائی ستھرائی کی صورتحال، تجاوزات کے خلاف جاری مہم اور برساتی نالوں کی صفائی کے حوالے سے کراچی کے مختلف علاقوں کا چھ گھنٹے طویل دورہ کیا، اس موقع پر مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ہائی کورٹ سندھ ، کے ایم سی، واٹر بورڈ، کے ڈی اے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اعلیٰ افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔

جسٹس ریٹائرڈ امیر مسلم ہانی نے دورے کے دوران ہونے والے کاموں کا جائزہ لیا اور موقع پر ہی ضروری احکامات و ہدایات جاری کیں اس دورے کا مقصد کراچی میں کے ایم سی، واٹر بورڈ اور ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام مختلف ترقیاتی کاموں اور صفائی ستھرائی اور برساتی نالوں کی صفائی کا جائزہ لینا تھا، جسٹس ریٹائرڈ امیر مسلم ہانی نے قیوم آباد پر لگے ہوئے بڑے بڑے سائن بورڈز کا نوٹس لیتے ہوئے میونسپل کمشنر ضلع شرقی کو سختی سے ہدایت کی کہ ان سائن بورڈز کو فوری طور پرہٹایا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ شہر میں دیوہیکل سائن بورڈز دوبارہ نہ لگنے پائیں ، انہوں نے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں ناجائز طور پر چلنے والے ہائیڈرینٹ کا بھی دورہ کیا اور ایم ڈی واٹر بورڈ سے استفسار کیا کہ مذکورہ ہائیڈرینٹ پر پانی کہاں سے لایا جا رہا ہے انہوں نے فوری طور پر اس ہائیڈرینٹ کو بند کرنے کی ہدایت کی اس دورے کے دوران قیوم آباد ، کورنگی انڈسٹریل ایریا، کورنگی شاہ فیصل کالونی، لانڈھی، ملیر، قائد آباد، گلستان جوہر، نیپا، سہراب گوٹھ، ناگن چورنگی، حیدری، ضیاء الدین اسپتال چورنگی، کریم آباد اور شاہراہ فیصل پر ہونے والے صفائی ستھرائی کے کاموں کا جائزہ لیا اس موقع پر کمشنر کراچی محمد صالح فاروقی اور میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شہر کی بیوٹیفکیشن کا کام جاری ہے جبکہ تجاوزات کے خلاف مہم کو مزید تیز کیا جا رہا ہے انہوں نے بتایا کہ کراچی کے 38 بڑے نالوں کی صفائی کا کام تیزی سے جاری ہے اور چوکنگ پوائنٹس کھول دیئے گئے ہیں ، امید ہے کہ کراچی کی متوقع بارشوں میں شہریوں کو تکالیف کا سامنا نہیں ہوگا اور سڑکوں پر پانی بھی جمع نہیں ہوگا، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے بتایا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ساتوں انڈرپاسز سے پانی کی نکاسی کے لئے انتظامات مکمل ہیں ، تمام انڈرپاسز کے پمپس درست حالت میں ہیں اور برساتی نالوں کی صفائی کا عمل بھاری مشینری اور افرادی قوت کے ذریعے کیا جار ہا ہے ، انہوں نے بتایا کہ یہ کام بارش ہونے یا نہ ہونے کی صورت میں جاری رکھا جائے گا، انہوں نے کہا کہ تجاوزات نالوں کی صفائی میں حائل ہیں لیکن جہاں مشینری کے ذریعے ممکن نہیں وہاں افرادی قوت لگا کر نالے سے کچرا اور ملبہ نکالا جا رہا ہے، جسٹس ریٹائرڈ امیر مسلم ہانی نے کہا کہ صفائی کے اس عمل کو مسلسل جاری رکھا جائے اور وہ خود بھی برساتی نالوں کی صفائی کے کاموں کا جائزہ لیتے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ برساتی نالوں کی صفائی کے کاموں میں کسی بھی جانب سے کوئی کوتاہی اور سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے بتایا کہ برساتی نالوں سے نکالے گئے ملبے اور کچرے کو سوکھنے کے بعد ایک سے دو روز میں وہاں سے اٹھالیا جاتا ہے ، انہوں نے جسٹس ریٹائرڈ امیر مسلم ہانی کو بتایا کہ کنٹریکٹرز کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے کاموں کو دی گئی مدت میں ہر صورت مکمل کریں، انہوں نے کہا کہ افسران اور عملہ فعال اور چوکس رہے تاکہ برساتی پانی کی نکاسی بروقت ہو اور شہریوں کو تکالیف کا سامنا نہ کرنا پڑے اوربارش کراچی کے لئے زحمت کے بجائے رحمت ثابت ہو۔