روشن خیا لی جا ہلیت کا دو سرا نا م ہے ،ایسے ہی لوگ ملک میں اسلامی نظا م کی مخالفت کرتے ہیں،مولانا فضل الرحمان

پارلیمنٹ میں کئی مر تبہ اسلامی قوانین کو ختم یا تر میم کر نے کی سا زشیں ہو ئیں، قلیل تعدادکے باوجو د ان کو ناکام بنا یا۔کیچ میں انتخابی جلسے سے خطاب

جمعرات 19 جولائی 2018 00:00

روشن خیا لی جا ہلیت کا دو سرا نا م ہے ،ایسے ہی لوگ ملک میں اسلامی نظا ..
ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2018ء) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نگرا ن وزرا اپنی حدود میں رہیں،ختم نبو ت کے مسئلے کو نہ چھیڑیں تو یہ ان کیلئے بہتر ہو گا ،روشن خیا لی جا ہلیت کا دو سرا نا م ہے ،ایسے ہی لوگ ملک میں اسلامی نظا م کی مخالفت کرتے ہیں،تحر یک انصاف نے قادیا نیو ں سے تعاون مانگا تھا ،بد لے میں ختم نبو ت قا نو ن میں تر میم کا وعد ہ کیا لیکن سینیٹ میں پکڑ ے گئے۔

تفصیلات کے مطابق قصبہ کیچ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان پر 70 سا ل مذہب سے بیزارقوتو ں نے حکومتیں کیں یہی وجہ ہے کہ ملک میں اسلامی نظا م نافذ نہیں ہو سکا، اب ووٹ کی پر چی کو حق کیلئے استعمال کر کیایم ایم اے کو بر سر اقتدار لایاجا ئے،ہم اسلامی نظا م کو فوراً نافذ کرینگے اور ملک سے دہشت گر د ی سمیت تمام مسائل کا خا تمہ ہو جا ئیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران یہو دیو ں کے ایجنٹ ہیں،وہ لند ن میں میئرکے الیکشن میں ایک پاکستانی امیدوار صا دق کے مقا بلے میں کنزرویٹو فرینڈ آف اسرا ئیل کے نامزد کر دہ یہود ی کیلئے انتخا بی مہم چلا رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ تحر یک انصاف کے پی کے میں ایک یونیورسٹی اور نہ ہی ایک ڈیم بنا سکی،ہم نے ڈیر ہ کو زرعی یونیورسٹی دی،ہسپتا ل بنا ئے،سی آر بی سی بنا کر علا قہ کو خو شحا لی دی، گومل زا م کو حقیقت کا روپ بھی ہم فقیرو ں نے دیا، فسٹ، سیکنڈ اور تھر ڈ لفٹ کنا ل بنا کر 12 لاکھ ایکڑ بنجر ارا ضی کو آباد بھی ہم کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ رو شن خیا لی جا ہلیت کا دو سرا نام ہے ایسے ہی لوگ ملک میں اسلامی نظا م کی مخالفت کرتے ہیں اور یہی لو گ ملک کے نام سے اسلامی ہٹا کر صرف جمہور ی پاکستان کا نا م ملک کو دینا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک ڈیر ہ کو دیکر اسکو تجارتی جنکشن بنا دیا ہے یارک کے قریب بڑا صنعتی شہر بنے گا ہمارے مخالفین ڈیر ہ کو ایک میگا پراجیکٹ نہ دے سکے ، جمعیت نے ملک میں خصوصاً ڈیر ہ میں وڈیر ے کی سیا ست کو تقریباً ختم کر دیا ہے، آ ج ڈیر ہ کو دو سر ے بڑے شہرو ں کے برا بر لا نے میں صرف ہمار کر دار ہے۔انہو ں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کئی مر تبہ اسلامی قوانین کو ختم یا تر میم کر نے کی سا زشیں ہو ئیں، قلیل تعدادکے باوجو د ان کو ناکام بنا یا۔