اے جے کے جے یو آئی کی مجلس عاملہ اور مجلس شوریٰ کی تشکیل نو کردی گئی

آ ئینی اداروں میں اہلیت کے بجائے خاندانی یا سیاسی وابستگی کی بنیاد پر تعیناتیاں انتہائی قابل مذمت ہیں

جمعرات 19 جولائی 2018 13:44

مظفراباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2018ء) اے جے کے جے یو آئی کی مجلس عاملہ اور مجلس شوریٰ کی تشکیل نو ۔نومنتخب امیر مولاناقاضی محمود الحسن اشرف ،جنرل سیکرٹری مولانا عبد المالک صدیقی ایڈوکیٹ نے ضلعی امراء کی مشاورت سے مولانا الیاس فاضل دار العلوم دیو بند ،مولانا طیب کشمیری سابق امیر،مولانا مفتی رویس خان ایوبی سابق امیر،مولانا سردا ر محمد ریاض نعمانی ،مولانا عبد الشکو ر میرپوری کو سرپرست جبکہ پروفیسر محمد امین بھمبر میر پور ،قاری امین کو نائب امیر ،مولانا عبد الماجس عزیز ،مولانا عطا اللہ علوی کو مرکزی ناظم ،مولانا مفتی محمد اختر کو ناظم اطلاعات ،مولانا شیخ نظر الدین کو ناظم مالیات جبکہ مولانا مفتی عبد الخالق ،مولانا قاضی منظور الحسن ،قاری ظریف عباسی ،قاری محمد یونس مولانا فرید نقشبندی مولانا قاری ارشد،مولانا مفتی محمد یونس ،مولانا مفتی علی ،مولانا فضل الرحمن ،مولانا مفتی فقیر محمد ،مولانا عبد الشکور حقانی ،مولانا محمود الرحمن ،مولانا نصیر الدین ،مولانا قاری عبد المجید ،مولانا عبد الغفور فاروقی مولانا عبد الحمید کو مرکزی مجلس شوریٰ کا رکن نامزد کیا ہے ۔

(جاری ہے)

نئی مجلس عاملہ و شوریٰ کا دورانیہ پانچ سال کے لیے ہو گا ۔دریں اثنا جے یو آئی کے نومنتخب امیر مولاناقاضی محمود الحسن اشرف نے مظفراباد میںسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کشمیری عوام پر بھارتی مظالم اور پاکستان میں بھارتی دہشت گردی قابل مذمت ہے۔میر واعظ کشمیر مولانا یوسف شاہ اور ان کے خاندان کی تحریک آزادی کشمیر کے لیے خدمات قابل فخر ہیں ۔

اے جے کے جے یو آئی شیخ الھند کے مشن کے لیے خدا کی زمین پر خدا کے نظام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔پاکستان کے 25جولائی کے انتخابات میں اسلام ،نظریہ پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ عملی وابستگی اور امید واران کے ذاتی کردار کی بنیاد پر امیدواران کے ساتھ تعاون اور عدم تعاون کا فیصلہ کیا جائے گا۔ آ ئینی اداروں میں اہلیت کے بجائے خاندانی یا سیاسی وابستگی کی بنیاد پر تعیناتیاں انتہائی قابل مذمت ہیں ۔

حکومت کو میرٹ سے ہٹ کر اعلیٰ عدلیہ اور اسلامی نظریتی کونسل کی تشکیل قوم کے ساتھ سنگین مذاق ہے ۔وزیر اعظم آزاد کشمیر اور حکومت آزاد کشمیر کو اپنے منشور اور اتحادیوں کے ساتھ کیے گئے معائدات کو پس پشت نہیں ڈالنا چاہیے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم افسوسناک ہیں ۔پاکستان کے آمدہ انتخابات میں عوام نظریہ اسلام اور نظریہ پاکستان کے تحفظ کو منشور کا حصہ بنانے والوں کو کامیاب کریں ۔

آزاد کشمیر کے بجٹ میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی تفاوت کو ختم کیا جائے ۔انھوں نے کہا تحریک آزادی کشمیر میں میر واعظ کشمیر مولانا یوسف شاہ اور شہدائ1931کا کردار قوم کے لیے مشعل راہ ہے ۔میر واعظ کشمیر نے تحریک آزادی کشمیر کے لیے اپنا سب کچھ قربان کیا ۔اور آزادی کے لیے ہمت اور جرت کے ساتھ مصلحتوں کا شکار ہوئے بغیر جدوجہد کا درس دیا ہے ۔

جے یو آئی اس وقت میر واعظ کشمیر کے مشن کی حقیقی وارث ہے۔انھوں نے کہا جے یو آئی خدا کی زمین پر خدا نظام لانا چاہتی ہے ۔اسی نظام کی یقین دہانی پر گزشتہ انتخابات میں مسلم لیگ ن کے ساتھ ایک معائدہ کی روشنی میں تعاون کیا تھا ۔اگر حکومت نے اس پر سنجیدگی سے عمل نہ کیا تو حکومت کو مسائل کا سامنا کرنا پڑھے گا ۔انھوں نے کہا حکومت کو سیاسی کارکنوں کو نوازنے کے بجائے میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنانا چاھیے ۔