دُبئی:شادی سے قبل جنسی تعلقات اُستوار کرنے پرمیاں بیوی کو سزا

لڑکی نے اپنے والدین کو شادی پر مجبور کرنے کے لیے جنسی تعلق قائم کیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 19 جولائی 2018 14:27

دُبئی:شادی سے قبل جنسی تعلقات اُستوار کرنے پرمیاں بیوی کو سزا
دُبئی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جُولائی 2018) بوائے فرینڈ کو داماد کے طور پر قبول نہ کرنے والے والدین کو راضی کرنے کے لیے اٹھارہ سالہ لڑکی نے انوکھا کام کر دکھایا۔ تفصیلات کے مطابق لڑکی کے والدین اُس کے بوائے فرینڈ کے ساتھ شادی پر راضی نہ تھے۔ جس پر لڑکی نے جان بُوجھ کر اپنے بوائے فرینڈ سے جنسی تعلق اُستوار کر لیا تاکہ والدین کو شادی پر مجبور کیا جا سکے۔

اٹھارہ سالہ لڑکی کا تعلق اُردن سے ہے جو امارات کے ایک کالج میں زیر تعلیم ہے جبکہ اُس کا بوائے فرینڈ 22 سالہ اماراتی نوجوان ہے۔ ملزمہ نے بتایا کہ اُس کی اماراتی نوجوان سے ایک کیفے میں ملاقات ہوئی تھی جس دوران اُنہوں نے ایک دوسرے کے موبائل نمبر لے لیے۔ دونوں کے درمیان محبت بڑھتی گئی۔ نوجوان اکثر اُس کے فلیٹ پر آیا کرتا اور وہ جنسی عمل سے محظوظ ہوتے۔

(جاری ہے)

ایک روز صبح کے وقت لڑکی کا والد ڈیوٹی سے واپس آیا اور دروازہ کھٹکھٹایا۔ جس پر دونوں لڑکا لڑکی پریشان ہو گئے۔ لڑکی کی جانب سے دیر سے دروازہ کھولنے پر باپ کو شک گزرا۔ اُس نے کمرے کی تلاشی لی تو اُسے نوجوان نیم برہنہ حالت میں بیڈ کے نیچے چھُپا ہوا مِلا۔ نوجوان نے فرار ہونے کی کوشش کی مگر باپ نے اُسے زبردستی روک کر پولیس کو بُلا لیا۔

پولیس نے دونوں ملزمان پر زنا بالجبر کا مقدمہ درج کر لیا۔ چند ماہ قبل عدالت نے دونوں کو تین ماہ قید کی سزا سُنائی تھی جس کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔ اماراتی نوجوان کے وکیل نے اپنی اپیل میں کہا کہ لڑکی کے والدین کو دونوں ملزمان کی منگنی پر تحفظات تھے اور وہ مسلسل لڑکی سے مطالبہ کر رہے تھے کہ اماراتی نوجوان سے شادی نہ کرے جس پر انہوں نے بلیک میلنگ کی غرض سے شادی سے قبل جنسی تعلقات اُستوار کر لیے تاکہ والدین مجبور ہو کر اُن کی شادی کے لیے رضامندی ظاہر کر دیں۔

وکیل کا کہنا تھا کہ عدالتی سماعت کے دوران دونوں ملزمان رشتۂ ازدواج میں منسلک ہو گئے ہیں لہٰذا ان کی سزاکالعدم قرار دے دی جائے کیونکہ ان کے تعلقات میں بدنیتی شامل نہیں تھی۔ اپیل پر عدالت نے فیصلہ سُناتے ہوئے تین ماہ کی سزا تو کالعدم قرار دے دی تاہم لڑکی کو ڈی پورٹ کرنے کا حُکم سُنا دیا ۔ جس سے دونوں میاں بیوی ایک دوسرے کے بغیر رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔