کانگریس کی ذیلی سلامتی کمیٹی میں اخوان المسلمون پر پابندی کے بل پر ماہرین کی بحث

اخوان کے نظریے اور اس کے فکرو فلسفے میں سید قطب جیسے سخت گیر مذہبی لیڈروں کا کلیدی کردار ہے،کمیٹی

جمعرات 19 جولائی 2018 17:04

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2018ء) امریکی کانگریس کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس پر پابندیاں عائد کرنے سے متعلق بل پر ماہرین کی جانب سے بحث جاری جاری ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق کانگریس کی ذیلی قومی سلامتی کمیٹی میں ری پبلیکن ارکان کی طرف سے اخوان سے متعلق بل پر ماہرین نے اپنی اپنی آراء پیش کیں۔

اس بل پر بحث کے بعد کانگریس یہ فیصلہ کرے گی کہ آیا اخوان المسلمون کو دہشت گرد جماعت قرار دیا جائے یا نہیں تاہم ماہرین کا کہنا تھاکہ اخوان پر پابندی کی بابت ابھی کافی سفر طے کرنا باقی ہے۔کانگریس کی ذیلی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں ری پبلیکن کے فلوریڈا سے منتخب رکن کانگریس اور کمیٹی کے چیئرمین رون ڈی سانٹیز نے اخوان المسلمون کی جڑوں اور اس کی بنیادوں پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اخوان المسلمون کے نظریے اور اس کے فکرو فلسفے میں سید قطب جیسے سخت گیر مذہبی لیڈروں کا کلیدی کردار ہے۔ سید قطب کی تصنیفات اور تالیفات ہی اخوان کا سب سے مقبول لٹریچر ہے جو نہ صرف جماعت بلکہ حماس جیسی کئی دوسری اسلامی تحریکوں کے لیے رہ نمائی کا کام دیتا ہے۔ڈی سانٹیز نے کہا کہ یہ خوش قسمتی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے سابق صدر اوباما کی اخوان نواز پالیسی سے دست کشی اختیار کی ہے۔ صدر اوباما کو اخوان کا متوقع حلیف خیال کیا جاتا رہا ہے۔تاہم انہوں نے استفسار کیا کیا کہ آیا پوری اخوان المسلمون کو دہشت گرد قرار دیا جاسکتا ہے۔ کیا امریکی وزارت خارجہ اور وزارت خزانہ ایسا کرسکتی ہیں۔