لاہور ہائی کورٹ کی نوازشریف ،مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کو دی جانے والی سزائیں کالعدم قرار دینے کیلئے درخواست پرلارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش

جمعرات 19 جولائی 2018 17:13

لاہور ہائی کورٹ کی نوازشریف ،مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کو دی جانے والی ..
لاہور۔19جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2018ء) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے نیب آرڈیننس کی قانونی حیثیت کا تعین ہونے تک مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف ،انکی بیٹی مریم نواز، داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو دی جانے والی سزائیں کالعدم قرار دینے کیلئے دائر درخواست پرلارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کر دی،جسٹس علی اکبر قریشی نے درخواست مزید سماعت کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دی،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے کیس کی سماعت کی، روبرو لائرز فاؤنڈیشن فار جسٹس کے وکیل اے کے ڈوگر نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت متروک شدہ قانون کے تحت کسی بھی ملزم کا ٹرائل نہیں کیا جا سکتا،اٹھارویں ترمیم کی منظوری کے ساتھ ہی نیب کا قانون ختم ہو چکا ہے، سزائیں آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت شفاف ٹرائل کے بنیادی حق سے متصادم ہے،انہوں نے استدعا کی کہ عدالت متروک شدہ نیب قانون کے تحت دی جانے والی سزائیں کالعدم قرار دے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست میں اہم اور قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں جنکی تشریح ضروری ہے،ایسے نکات کی تشریح کے لیے لارجر بنچ بنایا جانا ضروری ہے ،عدالت نے درخواست مزید سماعت کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دی،عدالت کی جانب سے نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کو دی جانے والی سزائوں پر فوری عمل در آمد روکنے کی استدعا پہلے ہی مسترد کی جا چکی ہے۔