بھارت دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے،

نئی دہلی میں ’فری بلوچستان دفتر ‘ کا قیام پاکستان کے خلاف بھارت کے ناپاک عزائم کی عکاسی ہے،کلبھوشن یادیو بارے پاکستان کا کیس مضبوط ہے ، بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے شواہد اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ شیئر کریںگے،اقوام متحدہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے ہیومن رائٹس کونسل کی رپورٹ کی توثیق پاکستانی خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی کامیابی ہے، عام انتخابات وقت پر ہوںگے، ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 19 جولائی 2018 18:48

بھارت دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2018ء) دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کے ذمہ دار رکن کی حیثیت سے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔نئی دہلی میں ’فری بلوچستان دفتر ‘ کا قیام پاکستان کے خلاف بھارت کے ناپاک عزائم کی عکاسی ہے۔ پاکستان میں بھارتی مداخلت ایک حقیقت ہے۔

کلبھوشن یادیو کا کیس بھارت خود عالمی عدالت انصاف لے گیا ہے،بھارت کو جواب دینے کا موقع دیا گیا لیکن الزامات کا کوئی جواب نہیں دیا،پاکستان کا کیس مضبوط ہے ۔بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے شواہد اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ شیئر کریںگے۔دہشت گردی سنجیدہ معاملہ ہے،لیکن ہم گھبرانے والے نہیں عام انتخابات وقت پر ہوںگے۔

(جاری ہے)

بھارتی میزائل پروگرام سے خطے امن و استحکام کو خطرات ہیں جبکہ نئی دہلی کی دفاعی تیاریوں سے خطے میں اسلحے کی نئی دوڑ شروع ہوگی۔

پاکستان اپنے دفاع کیلئے مکمل تیار ہے۔جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے بھارتی جاسوس کلبھوش یادیو کیس سے متعلق ایک سوال کا تفصیلی جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کلبھوش کا کیس خود عالمی عدالت انصاف لے گیا،پہلے بھارت کو جواب دینے کا موقع دیا گیا۔اس کے بعد پاکستان نے جواب الجواب جمع کرایا۔

رواں ماہ پاکستان نے بھارت جواب الجواب کا حتمی جمع کرا یا ہے۔تاہم ہمارے تمام الزامات کا کوئی جواب نہیں سکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نہیں بتا سکا کہ کلبھوشن کے پاس حسین مبارک نام سے پاسپورٹ کہاں سے آیا ، اگر وہ پاسپورٹ جعلی تھا تو کلبھوشن نے اس پر17 مرتبہ سفر کیسے کیا ۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے نئی دہلی میں حال ہی میں’فری بلوچستان ہاوس‘کے افتتاح ست متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے زمہ دار رکن کی حیثیت سے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔

اس قسم کے دفاتر کھولنا پاکستان کیخلاف بھارت کے باپاک عزائم کی عکاسی کرتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت ایک حقیقت ہے،کلبھوش یادیو کاکیس پاکستان کیخلاف جاسوسی اور دہشت گردی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سرگرمیاں بین الاقوامی قوانین کے منافی اور خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ ہیں۔ترجمان نے بھارت میں یورینیم کی چوری کی اطلاعات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم توقع رکھتے ہیں عالمی برادری سیاسی اور تجارتی مفادات کو پس پشت ڈالتے ہوئے نیوکلیئر سیکورٹی سے متعلق تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کریگی۔

کشمیر سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے ہیومن رائٹس کونسل کی رپورٹ کی توثیق پاکستانی خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ہالینڈ میں کارٹون مقابلے سے متعلق ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے اس لسلے میں تمام سطح پر احتجاج کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ عبداللہ حسین ہارون نے ڈث مصنف کیخلاف مسلم ممالک کی جانب سے مشترکہ کارروائی کی غرض سے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ایک خط بھیج دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلے ہی پاکستان میں ہالینڈ کے سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکاراد کرایا ہے جبکہ یورپین یونین کے سفیر کو بھی اپنی تشویش کا آغاہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے پر زمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

افغانستان سے متعلق ایک سوال کا جاوب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں تنازعہ کا فوجی حل ناکام ہو چکا ہے اس سے سے افغان عوام کے مصائب میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پالیسی میں تبدیلی،تمام فریقوں کی جانب سے تشدد سے کنارہ کشی اور مصالحت سے ہی افغان عوام کی تکالیف کا ازالہ کیا جا سکتا ہے۔