ہمارا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں،ہم صرف الیکشن کمیشن کی ہدایت پر امن وامان کی صورتحال بہتر رکھنے کیلئے کام کر رہے ڈی جی آئی ایس پی آر کا سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو جواب

پانچ 5مارچ سے ابتک 65 تھرٹ الرٹس جاری کئے گئے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کے حوالے سے سیکورٹی خدشات موجود ہیں، نیکٹا کا سینٹ قائمہ کمیٹی کو جواب چولستان میں جاں بحق ہونے والی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی، کمیٹی میں انکشاف ، کمیٹی کا آئی جی پنجاب اور سیکرٹری داخلہ پنجاب کی عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار

جمعرات 19 جولائی 2018 20:21

ہمارا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں،ہم صرف الیکشن کمیشن کی ہدایت پر امن ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2018ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہمارا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں،ہم صرف الیکشن کمیشن کی ہدایت پر امن وامان کی صورتحال بہتر رکھنے کیلئے کام کر رہے ہیں،اس حوالے سے تین لاکھ 71ہزار فوجی جوان ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنوں پر الیکشن والے دن تعینات ہوں گے۔

کمیٹی کو نیکٹا کی طرف سے بتایا گیا کہ پانچ 5مارچ سے ابتک 65 تھرٹ الرٹس جاری کئے گئے ہیں،تمام سیاسی جماعتوں کے حوالے سے سیکورٹی خدشات موجود ہیں۔کمیٹی نے آئی جی پنجاب اور سیکرٹری داخلہ پنجاب کی عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ چولستان میں جاں بحق ہونے والی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی،کمیٹی نے آئی جی پنجاب،ڈی جی ایف آئی اے،ڈی پی او بہاؤلنگر اور ڈی سی او بہاؤلنگر کو آج کے اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو بتایا گیا کہ الیکشن کے موقع پر مجموعی طور پر 16لاکھ افراد ڈیوٹی دیں گے۔کمیٹی کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی سر براہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا،جس میں الیکشن کمیشن کے دوران سیکورٹی پلان وانتظامات کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ میں اس ہاؤس میں بات کر رہا ہوں،پاکستان آرمڈ فورس ہمیشہ سول اداروں کو اپنی سپورٹ دیتی رہی ہے،الیکشن کیلئے پورے ملک میں امن وامان کی صورتحال بہتر کی جارہی ہے،پرنٹنگ پریس کیلئے بھی آرمی ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہیں۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے سٹاف کو بلوچستان میں اچھی سیکورٹی فراہم کی گئی ہے،گزشتہ انتخابات میں ہمارے افسر کو شہید کیا گیا تھا،نیکٹا کے ساتھ بھی اجلاس ہوا،20ہزار کے قریب حساس پولنگ سٹیشن ہیں،صوبوں کو کہا گیا ہے کہ وہاں پر سی سی ٹی وی کیمرے ضرور لگائیں،الیکشن کمیشن نے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا،پاک فوج کے شکرگزار ہیں،آٹھ لاکھ کل سیکورٹی اہلکار جبکہ سات لاکھ الیکشن کمیشن کا عملہ اپنی ڈیوٹی سرانجام دے گا۔

انہوںنے کہا کہ ملک کے کچھ حصوں میں عملے کو تھریٹ کیا جاتا ہے کہ وہ الیکشن میں ڈیوٹی سرانجام نہ دیں،انتخابات کے موقع پرسیکورٹی ایک بڑا خطرہ ہے،امیدواروں کا تحفظ عملے اور پولنگ سٹیشن کا تحفظ ایک بڑا چیلنج ہے،18ہزار پولنگ سٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے،حساس پولنگ سٹیشنز کی تعداد20ہزار ہے،گزشتہ انتخابات کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم نے پاک فوج کو انتخابات کیلئے طلب کیا ہے،الیکشن کے موقع پر مجموعی طور پر 16لاکھ افراد ڈیوٹی دیں گے۔

ساڑھے چار لاکھ کے لگ بھگ پولیس اور 3لاکھ فوجی جوان ڈیوٹی دیں گے۔چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسی بھارت کی ایماء پر ہمیشہ متحرک رہی ہے،داعش کا سربراہ خالد خراسانی اور ٹی ٹی پی کا نیا سربراہ مفتی نور ولی افغانستان میں موجود ہیں،کیا حکومت نے افغانستان حکومت کے ساتھ خالد خراسانی اور مفتی نور ولی کی حوالگی سے متعلق بات کی ہے،افغانستان کو الیکشن کے دوران پاکستان میں دہشتگردی کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کچھ ٹی وی چینلز بغیر لائسنس کے آن ائیر ہیں،پیمرا کو اس پر ایکشن لینا چاہئے،جو سیاستدان اپنی تقریروں میں گالم گلوچ کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور یہ کارروائی الیکشن سے پہلے عمل میں لائی جانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ قوم اور پاک آرمی کے بہادر شہداء کو خراج تحسین وسلام پیش کرتے ہیں۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ الیکشن کمیشن کے بروقت انتخابات منعقد کرنے کیلئے کوششوں کو سراہتی ہے۔

کمیٹی پاکستان آرمی کی پرامن الیکشن کے انعقاد کے عزم وکوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔انہوں نے عوام سے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی پرزوراپیل کی ۔انہوں نے کہا کہ عوام دشمن کی پاکستان کے خلاف ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں جو ہمارے پیارے وطن کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں،پاک فوج ہماری ہے اور الیکشن کے دن ہماری حفاظت کیلئے نکلے گی۔

ہم پاک فوج کے نمائندے میجر جنرل آصف کو کمیٹی میں خوش آمدید کہتے ہیں اور ان کی بریفنگ کو سراہتے ہیں جس سے بہت ساری کنفیوژن کلیئر ہوگئی۔پہلی بار جی ایچ کیو نے اپنے سینئر آفیسر کو کمیٹی کو مطمئن کرنے کیلئے پارلیمنٹ بھیجا ہے،کمیٹی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا نمائندہ بھیجنے پر شکریہ ادا کرتی ہے،ہم سب نے ملکر دشمن کے عزائم کو ناکام بنانا ہے۔

امید ہے 25جولائی کو صاف اور شفاف انتخابات ہوں گے۔چیئرمین نیکٹا کے سربراہ ڈاکٹر سلمان نے الیکشن کے دوران تھریٹس کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 5مارچ سے ابتک 65الرٹس جاری کئے گئے ہیں،تمام سیاسی جماعتوں کے حوالے سے سیکورٹی خدشات موجود ہیں،کارروائیاں لشکر جھنگوی،جماعت الاحرار،ٹی ٹی پی اور دیگر کالعدم اور دہشتگرد تنظیموں کے حوالے سے کارروائیاں سامنے آسکتی ہیں۔

ملا فضل اللہ سے ٹی ٹی پی کا نیا سربراہ مسعود زیادہ خطرناک ہے۔خطرات کو کم کرنے کیلئے ضلع کی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں اور ان کے اجلاس بلائے جائیں،دہشتگردی کے واقعات میں ایک گروپ اکیلا نہیں بلکہ تین چار گروپ کام کرتے ہیں۔بلوچستان اور پشاور کے واقعات کی پہلے سے کوئی اطلاع نہیں تھی،اگر چند سپاہی بھی کھڑے ہوتے تو شاید یہ واقعہ نہ ہوتا۔

ہارون بلور سے متعلق کوئی تھریٹ الرٹ نہیں تھا۔سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ پنجاب پولیس نے دہشتگردی سمیت دیگر سنگین دفعات سمیت جو17ہزار مقدمات درج کئے ہیں ان میں میرے بھائی شاہد خاقان عباسی کا نام بھی ہے،ان کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج ہوا ہے،تو پھر اس کا مطلب یہ ہوا کہ ملک کا وزیراعظم دہشتگرد تھا۔اگر لوگ نوازشریف کے استقبال کیلئے ائیرپورٹ چلے جاتے تو کیا قیامت آجاتی۔تھریٹ الرٹ کے نام پر امیدواروں کو انتخابی مہم سے دور رکھا جارہا ہے۔سندھ پولیس،پنجاب پولیس،خیبرپختونخوا اور بلوچستان پولیس نے کمیٹی کو الیکشن پر سیکورٹی کے حوالے سے بریفنگ دی۔