سندھ ہائیکورٹ کا شہری کے اغوا پر اظہار برہمی ،

پولیس حکام کو معاملے کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن عابد قائم خانی کو جھاڑ پلادی ،راؤ انوار کے سارے ریکارڈ توڑنے میں لگے ہوئے ہو،ریمارکس

جمعرات 19 جولائی 2018 20:25

سندھ ہائیکورٹ کا شہری کے اغوا پر اظہار برہمی ،
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے تھانہ سائیٹ سپر ہائی وے کے علاقے سے شہری کے اغوا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس حکام کو معاملے کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیئے لاڑکانہ اور نواب شاہ کو تباہ کرنے کے بعد کراچی کا بیڑہ غرق کرنے آگئے۔ لگتا ہے راؤ انوار کے سارے ریکارڈ توڑنے میں لگے ہوئے ہو۔

دو رکنی بینچ کے روبرو تھانہ سائیٹ سپر ہائی وے کے علاقے سے شہری کے اغوا سے متعلق سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل وزیر کھوسہ نے موقف اختیار کیا کہ شہری ماجد کو پولیس اہلکاروں نے بیٹر کی مدد سے اغوا کیا۔ پولیس اہلکاروں نے شہری سے ایک لاکھ روپے تاوان مانگا، عدالت سے رجوع کرنے پر چھوڑا گیا۔

(جاری ہے)

اغوا کے وقت شہری کے دوکان سے چوری کی گئی اشیا کی واپسی کے مطالبے پر پھر اغوا کرنے کی کوشش کی گئی۔

پولیس نے مغوی ماجد پر جھوٹا کیس بنا اور اپنی مرضی کا بیان قلمبند کرانے کا دباو ڈالا۔ تھانہ سائیٹ سپر ہائی وے کے علاقے سے شہری کے اغوا پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ برہم ہوگئے اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن عابد قائمخانی کو جھاڑ پلا دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے لاڑکانہ اور نواب شاہ کو تباہ کرنے کے بعد کراچی کا بیڑہ غرق کرنے آگئے۔ چیف جسٹس نے ایس ایس پی عابد قائمخانی سے مکالمے میں کہا لگتا ہے را انوار کے سارے ریکارڈ توڑنے میں لگے ہوئے ہو۔ عدالت نے پولیس حکام کو معاملے کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی