دہشت گردی، معیشت اور خارجہ پالیسی نئی حکومت کے لیے بڑے چیلنج ہیں، فاروق ستار

اگر کوئی گیم چینجر ہے تو سی پیک ہے، سی پیک پر ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں،ایف پی سی سی آئی کے دورے پر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 19 جولائی 2018 20:25

دہشت گردی، معیشت اور خارجہ پالیسی نئی حکومت کے لیے بڑے چیلنج ہیں، فاروق ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2018ء) ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ آنے والی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی، معیشت اور خارجہ پالیسی ہے، موجودہ صورتحال ایسی ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوگا۔ان خیالات کا اظہارانہوںنے ایف پی سی سی آئی کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے کہا کہ اگر کوئی گیم چینجر ہے تو سی پیک ہے، سی پیک پر ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔

متحدہ رہنما نے کہا کہ مردم شماری میں صرف مرد گنے گئے، خواتین کی گنتی نہیں ہوئی، یہ سب اس لیے بتا رہاوں کیونکہ صوبہ ضروری ہے، گزشتہ پانچ سال میں ہم سب کو بہت نقصان ہوا ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ ہم حکومت میں گئے تو لال بتی کے پیچھے لگا دیا گیا، ہم نے اب ٹرک کی لال بتی کے پیچھے جانا چھوڑ دیا ہے، ہم نے جو غلطیاں کیں اب انہیں نہیں دہرائیں گے، اب میثاق معیشت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ کراچی میں خود مختار شہری انتظامیہ ہونی چاہئے، شہر قائد صرف سبسڈی اور گرانٹ پر نہیں چلے گا، کراچی کو ٹیکس میں حصہ نہیں دیا جارہا ہے، شہر کو پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت پر چھوڑ دیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ 25 جولائی کو مخالفین کا دھڑن تختہ کردیں گے، دوسری جماعتوں کے آدھے امیدوار ایم کیو ایم کی پروڈکٹ ہیں۔