سانحہ مستونگ میں ملوث خودکش حملہ آور کی شناخت حفیظ نواز ولد محمد نواز کے نام سے ہوئی ہے ،اعتزاز احمد گورایہ

حملہ آور میر پور خاص ساکرو ٹھٹہ کا رہائشی تھا ،اسکا ایک بھائی اور بہن دو سال قبل افغانستان جاچکے ہیں ،مستونگ دھماکے میں ایک سے زائد تنظیمیں ملوث ہے ،ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس محکمہ انسداد دہشتگردی اعتزاز احمد گورایہ کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 19 جولائی 2018 21:14

سانحہ مستونگ میں ملوث خودکش حملہ آور کی شناخت حفیظ نواز ولد محمد نواز ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2018ء) ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس محکمہ انسداد دہشتگردی اعتزاز احمد گورایہ نے کہاہے کہ سانحہ مستونگ میں ملوث خودکش حملہ آور کی شناخت حفیظ نواز ولد محمد نواز کے نام سے ہوئی ہے ،حملہ آور میر پور خاص ساکرو ٹھٹہ کا رہائشی تھا ،اسکا ایک بھائی اور بہن دو سال قبل افغانستان جاچکے ہیں ،مستونگ دھماکے میں ایک سے زائد تنظیمیں ملوث ہے ،محکمہ انسداد دہشتگردی سانحہ مستونگ کی تفتیش کررہاہے ،اس سلسلے میں مختلف علاقوں میں خفیہ اطلاعات پر مبنی کارروائیاں کی جارہی ہیں ،انہوں نے یہ بات جمعرات کو محکمہ انسداد دہشتگرد ی کوئٹہ کے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ،اعتزاز گورایہ نے کہاکہ خودکش حملہ آور حفیظ نواز ولد محمد نواز سندھ کے علاقے میر پور خاص ساکرو ٹھٹہ کا رہائشی تھا ،اسکا خاندان گزشتہ تیس سے چالیس سال سے اسی علاقے میں رہائش پذیر ہے جبکہ اس سے قبل وہ ایبٹ آباد میں رہتے تھے ،ملزم کا ایک بھائی اور بہن بھی افغانستان میں ہے جن کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہیں ،خودکش حملہ آور کی شناخت جائے وقوع سے ملنے والے ایک ہاتھ کی انگلیوں کے نشانات سے ممکن ہوئی ہے اس کے اہلخانہ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ یہ خودکش حملہ آور انکا رشتہ دار تھا ،انہوں نے کہاکہ سانحہ مستونگ کی مختلف ذاویوں سے تحقیقات جاری ہیں ،واقع میں ایک سے زائد تنظیم ملوث ہے دہشتگردی کے واقعات میں تمام کالعدم تنظیمیں ملکر کام کرتی ہے لشکر جھنگوی نے داعش کے جھنڈے تلے کام شروع کردیا ہے ،انہوں نے بتایاکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خودکش حملہ آور چوتھی صف میں تھا اس نے بلوچستان عوامی پارٹی کا جھنڈا بھی اٹھا رکھا تھا ،شہید نوابزادہ سراج رئیسانی کے سیکیورٹی انچارج امان اللہ نے جوں ہی اس شخص کو اسٹیج کے قریب آنے سے روکا اس نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑادیا ،انہوں نے کہاکہ سانحہ مستونگ میں جو کارنر میٹنگ ہورہی تھی اس مقام پر بھی سیکیورٹی نہیں تھی نہ ہی سی سی ٹی وی کیمرے تھے لیکن مقامی افراد نے تحقیقات میں مدد کی ہے جو شخص خودکش بمبار کو علاقے میں لایا اسکی تلاش بھی کی جارہی ہے وہ شخص بھی مقامی ہی بتایا جاتاہے جبکہ دہشتگردوں کے دیگر سہولت کاروں کی گرفتار ی کیلئے خفیہ اطلاعات پر مبنی کارروائیاں جاری ہیں ،انہوں نے کہاکہ جائے وقوع سے شواہد اکھٹے کرنے کے بعد فرانزک ماہرین تجزیہ کررہے ہیں جس کے بعد حتمی طورپر بتایا جاسکتا ہے کہ دھماکے میں کتنا اور کس قسم کا مواد استعمال کیا گیا واقع سے متعلق سوشل میڈیا اور مختلف چینلز پر گمراہ کن خبریں چل رہی ہیں میر ی تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ وہ تصدیق کے بعد خبر چلائیں آئندہ غلط خبر چلانے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی ،انہوں نے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں پر زور دیاکہ وہ بھی الیکشن کمیشن وسیکیورٹی فورسز کی جانب سے طے شدہ ضابطہ کار پرعملدرآمد کریں اپنی کارنر میٹنگ اور جلسوں میں آنیوالے افراد کی تلاشی لیں اور سیکیورٹی کے حوالے انتظامیہ کوآگاہ کریں ۔