شرح سود میں ایک فیصد اضافہ نئی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ ہے،شہباز اسلم

شرح سود بڑھنے سے بنکوں کے ڈیپازٹ میں تو اضافہ ہوگا لیکن صنعتی ترقی میں کمی واقع ہورہی ہے،تاجر رہنما

جمعرات 19 جولائی 2018 23:09

شرح سود میں ایک فیصد اضافہ نئی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ ہے،شہباز ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2018ء) تاجر رہنما و ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس وانڈسٹری سابق وائس چیئرمین فرایا شہباز اسلم نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بنک کی جانب سے شرح سود میں ایک فیصداضافہ نئی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ ہے شرح سود میں اضافہ سے بنکوں کے ڈیپازٹ میں تو اضافہ ہورہا ہے لیکن اس کے باعث صنعتی ترقی میں کمی واقع ہو گی کیونکہ شرح سود میں اضافہ سے صنعتی مقاصد کے لیے قرضوں میں خودبخود اضافہ ہوگیا ہے جس سے صنعتکار پریشانی کا شکار ہیں ان خیالات کا اظہار انہوںنے فائونڈ ر چیئرمین عدنان بٹ،ارشد بیگ،تنویر احمد،حقیق احمد،شاہد بیگ اور دیگر صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

شہباز اسلم نے کہا کہ پاکستان میں بلند شرح سود اور عالمی معاشی حالات میں ابتری کے باعث پاکستانی درآمدات اور برآمدات بھی متاثر ہورہی ہیں اس لیے اسٹیٹ بنک شرح سود میں اضافہ کو فوری واپس لے کیونکہ خطہ میں پاکستان میں شرح سود سب سے زیادہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ شرح سود میں اضافہ سے عوام نئی سرمایہ کاری کی بجائے بنکوں میں رقم رکھنا زیادہ محفوظ سمجھ رہے ہیں اگر یہی رقم نئی صنعتوں کے قیام میں استعمال ہوگی تو اس سے ملکی صنعتی ترقی میں اضافہ ہوگااورملک میں روزگار کے نئے مواقع میسر آتے بے روزگاری میں کمی واقع ہوتی اورصنعتی ترقی کے باعث حکومت کے ریونیو میں بھی اضافہ ہوتا۔

شرح سود میں اضافہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا جس سے عوام متاثر ہونگے ۔اس لیے اضافہ کی بجائے کمی کی جائے۔