ویٹرنری یونیورسٹی اور چا ئنیز انسٹیٹیو ٹ کے ما بین سا ئنو پاکستان بفلو ریسر چ سینٹر قائم کرنے کے حوالے سے معا ہد ہ

جمعرات 19 جولائی 2018 23:16

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2018ء) یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لا ہور اور گو آنگزی بفلو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نیننگ چا ئنہ کے ما بین معا ہد ہ طے پا یا جس کا مقصد دو نو ں ملکو ں میں بفلو سا ئنس کے شعبے میں دیر پا تر قی اورتحقیق کیلیے ایک سائنٹیفک پلیٹ فارم کا قیام عمل میں لا نا تھا۔ معا ہدے پر دستخط ویٹر نری یو نیورسٹی کے و ا ئس چا نسلر پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پا شا نے اورڈائر یکٹر گو آنگزی بفلو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نیننگ چا ئنہ نے گو آنگزی میں منعقدہ تقریب میں کیئے ۔

معا ہد ہ کے تحت دو نو ں ملکو ں میں سا ئنو پاکستان جا ئنٹ بفلو ریسر چ سینٹربنائے جا ئیںگے ۔پاکستان سے چو لستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز بہاولپور،کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفا ر میشن ٹیکنا لو جی سا ہیوا ل، بفلو ریسر چ انسٹی ٹیوٹ پتو کی اور بفلو بریڈر ایسو سی ایشن بھی اس معا ہدہ میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

معا ہدہ کے تحت دو نو ں پا رٹیا ں اینیمل بر یڈ نگ،جنیٹکس، ری پرو ڈکشن،خوراک،ڈیر ی سا ئنس اور ٹیکنا لو جی ٹرانسفر سے متعلقہ اشترا کی منصو بو ں کے علاوہ طلبہ ، فیکلٹی ممبران، ما ہر ین اور انٹر پرینیور کا تبا دلہ بھی کریں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے ڈاکٹر پا شا نے کہا کہ بھینس دنیا کا اہم تر ین مو یشی ہے اور لا کھو ں غریب مویشی پال کسا نو ںکے گذر بسر کا اہم ذریعہ ہے۔ اُنہو ں نے مز ید کہا کہ دودھ ، گوشت اور کھا لو ں کی پیدا وار کے زریعے سے پاکستان کی معا شی و سما جی معیشت کو بہتر بنانے کے لیئے بھینس انتہا ئی اہمیت کی حا مل ہے۔ڈاکٹر پا شا نے کہا کہ پاکستان بفلو جنیٹکس جبکہ چا ئنیز ٹیکنا لو جی سے متعلقہ بہترین صلا حیتو ں کو برو ئو ے کار لا کربفلو کی تر قی میںاپنا ہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ و ا ئس چا نسلر پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پا شا نے گذ شتہ دنو ں بفلو سا ئنس کے شعبے میں تر قی کو فروغ دینے کیلئے کا گو آنگزی بفلو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نیننگ چا ئنہ کاپانچ روزہ دورہ کیا ۔