مون سون ڈینگی کیلئے مواقف موسم ، محکمہ صحت کا انتظامی محکموں کو اقدامات اٹھانے کی ہدایت

اپنے اپنے اضلاع میں محکمہ صحت کے اہلکاروں کیساتھ ڈینگی کی روک تھام کے لئے حفاظتی اقدامات یقینی بنائی جائے ، محکمہ صحت

جمعرات 19 جولائی 2018 23:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2018ء) ڈینگی کے لئے موافق سیزن کے آغاز پر محکمہ صحت نے دیگر تمام انتظامی محکموں کو اپنے اپنے دائرہ اختیار میں ڈینگی کے خلاف اقدامات اٹھانے کے لئے ہدایات جاری کی ہے کہ وہ اپنے دائرہ اختیار کے اندر ڈینگی کی روک تھام کے لئے مو ثر اقدامات کریں اسکے علاوہ تمام ہسپتالوں میں بروقت طبی سہولیات کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہیں۔

محکمہ صحت کی طرف سے تمام اضلاع کے انتظامیہ کو بتایا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں محکمہ صحت کے اہلکاروں کیساتھ ڈینگی کی روک تھام کے لئے حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں۔ڈینگی سے نمٹنے کے لئے تمام اضلاع میں ڈینگی رسپانس یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیاہے جو ہر ممکنہ خطرے کی صورت میں محکمہ صحت کو بروقت مطلع کریں گے اسکے علاوہ صوبے کے تمام اضلاع کے انتظامیہ کیساتھ ڈینگی کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لئے مہم جاری ہے،محکمہ صحت نے صوبے کے 14 اضلاع کے 257یو نین کونسلون کوحساس قرار دئیے ہیں جہاں ڈینگی رسپانس یونٹ اور انتظامیہ کو چوکس رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ان اضلاع میں مچھر مار سپرے کے علاوہ کھڑے پانی کو ضائع کرنے کے لئے محکمہ صحت کے اہلکار روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کررہی ہے۔خیبر پختون خوا پبلک ہیلتھ سرویلنس اینڈ رسپانس ایکٹ 2017 کے تحت صوبے کے تمام پبلک اور پرائیویٹ ہسپتالوں کو ہدایات جاری کی گئی ہے کہ وہ ڈینگی کی مشتبہ کیس کو محکمہ صحت کو بروقت رپورٹ کریں تاکہ بروقت اسکی روک تھام کے لئے اقدامات کی جاسکے۔

اس ضمن میں محکمہ بلدیات کو بھی ہدایات جاری کی گئی ہے کہ وہ پائپوں کی مرمت کرکے کسی بھی جگہ پانی کھڑے نہ ہونے دیں اسکے علاوہ بی آر ٹی کے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہے کہ وہ بی آر ٹی کے راستے میں پانی کی جوہڑوں میں باقاعدگی سے ڈیٹرجنٹ کا استعمال کرکے اسے ڈینگی سے محفوظ بنائیں۔محکمہ صحت کی طرف سے عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے اردگرد کھلے برتنوں،ٹائروں اور گلدانوں پر کھڑی نظر رکھیں اور اس میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ تاکہ ڈینگی وباء کی بروقت روک تھام ممکن بنائی جاسکے۔ عوام سے بھرپور احتیاطی تدابیر اور کھڑے پانی کو ہٹانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :