سپریم کورٹ نے سبی میں بارہ افراد کے قتل کے الزام میں سات سال جیل کاٹنے والے قیدیوں کی رہائی کا حکم دے دیا

جمعرات 19 جولائی 2018 23:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2018ء) عدالت عظمی نے بلوچستان کے علاقے سبی میں بارہ افراد کے قتل کے الزام میں سات سال جیل کاٹنے والے قیدیوں کی رہائی کا حکم دے دیا، عدالت نے ملزمان کیخلاف سزائے موت اور عمر قید سے متعلق ہائی کورٹ کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دیدیا۔ جمعرات کو جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے دہشت گردی کے الزام میں سزا یافتہ تین ملزموں کی اپیل کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ ٹرائل کورٹ نے جس جرم کی سزا دس سال تھی اس میں 14 سال قید کی سزا سنا دی، پھر ہائی کورٹ نے بھی بغیر دیکھے ٹرائل کورٹ کے فیصلے پر مہر لگا دی، واقعے میں 12 لوگ جل کر خاکستر ہو گئے لیکن تفتیش، ٹرائل اور عدالتی فیصلوں نے سب کچھ خاکستر کردیا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا کہ استغاثہ ملزموں کیخلاف جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا، لہذا ملزمان رحمت اللہ، مراد علی اور عبدالرحمن کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کیا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ نے ملزمان کی سزائے موت اور عمر قید سے متعلق ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔واضح رہے کہ ملزمان پر بلوچستان کے علاقے سبی میں 2011 میں بس پر فائرنگ اور نذر آتش کرنے کا الزام تھا جس کے نتیجے میں بارہ مسافر جاں بحق ہوگئے تھے۔