اسلامی اور نیوز چینلوں پر قدغن صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہے ،اشرف صحرائی

ٹی وی چینلوں پر پابندی جمہوری اقدار کی خلاف ورزی ہے ، مسرورعباس انصاری،بارایسوسی ایشن

جمعہ 20 جولائی 2018 12:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں تحریک حریت جموںو کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے قابض انتظامیہ کی طرف سے اسلامی اور نیوز چینلوں پر پابندی عائد کرنے کو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ اقدام نہ صرف صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر ایک حملہ ہے بلکہ یہ بھارت کے نام نہاد جمہوری دعوے کو بھی بے نقاب کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کو دنیا بھرمیں ریاست کا چوتھا ستون مانا جاتا ہے، لیکن جس طرح سے بھارتی قابض انتظامیہ اسلامی اور نیوز چینلوں پر پابندی عائد کرتی ہے اس سے اُس کے جمہوری ملک ہونے کے دعویٰ کھوکھلے ثابت ہو گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اشرف صحرائی نے کہاکہ یہ نہ صرف آزادی صحافت کو ختم کرنے کی ایک کارروائی ہے، بلکہ یہ مداخلت فی الدین بھی ہے اور کسی بھی باغیرت مسلمان کے لیے یہ پابندی قابل قبول اور قابل برداشت نہیں ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندو انتہا پسند جس قسم کا ہندوراشٹر بنانے جارہے ہیں، یہ اس کا ایک نمونہ ہے کہ اس میں کس طرح سے اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جائے گا اور ان کی کیا حالت ہوگی۔ حریت رہنماء نے کہاکہ اسلامی اور نیوز چینلوںپر عائد پابندی فوری طورپر اٹھائی جانی چاہیے۔ادھر حریت رہنماء اور اتحاد المسلمین جموں و کشمیرکے صدر مولانا مسرور عباس انصاری اور جمعیت اہلحدیث نے بھی اپنے بیانات میں ٹی وی چینلوں کی نشریات پرقدغن کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ حرکت قرار دیاہے۔

انہوں نے کہا کہ چینلوں پر پابندی آزادی اظہاررائے پر حملہ ہے اور جمہوری اقدار کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔انہوںنے کہاکہ ذرائع ابلاغ پر یہ پابندیاں ناقابل برداشت ہیں اور سب سے زیادہ مسلمانانِ کشمیر کیلئے یہ امر روح فرسا ہے کہ اب وہ حج بیت اللہ کے موقع پرمکہ المکرمہ اور مدینہ منورہ میں مناسک حج کی ادائیگی کے مناظر اور جید علماء کی گفتگو سے محروم ہو جائیںگے ۔

انہوںنے کہاکہ آئے روز ٹی و ی چینلوں ، سوشل میڈیااور اخبارات پر قدغنیں اور صحافیوں پر پابندیاں عائد کرنے سے بھارت کے مکروہ اورجابرانہ چہرہ سے سفاکیت کا نقاب اتر گیا۔ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور کشمیر اکناملک الائنس کے چیئرمین محمد یاسین خان نے بھی سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں قابض انتظامیہ کی طرف سے پاکستان اور سعودی عرب سمیت تیس غیر ملکی اسلامی اور نیوز چینلوںپر قدغن کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی قراردیا ہے ۔