ایفیڈرین کوٹہ کیس میں لیگی رہنما حنیف عباسی مشکلات کم نہ ہو سکی

ْ21 جولائی کو ٹرائل کا فیصلہ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل سپریم کورٹ نے خارج کردی

جمعہ 20 جولائی 2018 15:04

ایفیڈرین کوٹہ کیس میں لیگی رہنما حنیف عباسی مشکلات کم نہ ہو سکی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جولائی2018ء) ایفیڈرین کوٹہ کیس میں لیگی رہنما حنیف عباسی مشکلات کم نہ ہو سکی ، 21 جولائی کو ٹرائل کا فیصلہ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل سپریم کورٹ نے خارج کردی،جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ کیا ملزم عدالت کو بتائے گا کہ دلائل کب دینے ہیں، جمعہ کے روز جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الااحسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے شیخ رشید کے مد مقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار حنیف عباسی کی اپیل پر سماعت کی اور درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی، حنیف عباسی کے وکیل اور جسٹس شیخ عظمت سعید میں دوران سماعت دلچسپ مکالمہ بھی ہوا حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ اپنی درخواست واپس لینا چاہتا ہوں،جسٹس عظمت سعید بولے کہ حنیف عباسی اپنے وکلاء پر اعتماد نہیں کرتے ،ہائی کورٹ کا حکم فریقین کی رضامندی سے جاری ہوا، جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ حنیف عباسی وکیل کی عدالت میں کی بات سے مٴْکر جاتے ہیں،ایسا نہ ہو درخواست واپس لینے پر آپکے خلاف درخواست دیدیں، حنیف عباسی کے وکیل نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ میں دلائل دینے کی اجازت دی جائے،جس پر جسٹس عظمت سعید بولے کہ آپکو دلائل دینے سے کس نے نہیں روکا،آپ چاہتے ہیں سجی دکھا کر کھبی ماری جائے، لیگی رہنما کے وکیل نے کہا کہ عدالت بتائے میں آگے کیا کروں جس پر جسٹس عظمت سعید بولے کہ مفت میں کوئی قانونی مشورہ نہیں دینگے،یہ آپکو خود پتا ہونا چاہیے کہ آپ نے کیا کرنا ہے۔