معروف سماجی کارکن جبران ناصر کا قادیانیوں پر لعنت بھیجنے سے انکار

میں کسی کو گالی نہیں دوں گا۔ جبران ناصر، کارنر میٹنگ میں کارکنان نے جبران ناصر کو گھیر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 20 جولائی 2018 14:48

معروف سماجی کارکن جبران ناصر کا قادیانیوں پر لعنت بھیجنے سے انکار
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جولائی 2018ء) : معروف سماجی کارکن جبران ناصر کو کارنر میٹنگ میں قادیانیوں پر لعنت بھیجنے کا کہا گیا جس پر جبران ناصر نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی کو گالی نہیں دوں گا۔ جبران ناصر کے اس بیان پر کارنر میٹنگ میں موجود کارکنان نے ان کا گھیراؤ کر لیا۔ووٹرز کے ساتھ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247 کے اُمیدوار جبران ناصر کی کارنر میٹنگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کہ ووٹرز نے جبران ناصر کو قادیانیوں کے خلاف بولنے اور ان پر لعنت بھیجنے کا مطالبہ کیا جسے جبران ناصر نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی کو گالی نہیں دوں گا۔

کارنر میٹنگ میں ووٹرز سے بات کرتے ہوئے جبران ناصر نے کہا کہ میں اسلام کی دعوت لے کر نہیں نکلا، میں الیکشن کے لیے ووٹ مانگنے نکلا ہوں۔

(جاری ہے)

میں اپنے حلقے میں ووٹ مانگ رہا ہوں، جس پر ووٹر نے کہا کہ آپ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کھڑے ہیں، آئین کے مطابق قادیانی کافر ہیں۔ جس پر جبران ناصر نے کہا کہ میں اسی آئین کے تحت الیکشن لڑ رہا ہوں،جب تک تین چوتھائی اکثریت نہ ہو کوئی آئین تبدیل نہیں ہو سکتا ، میں نے کہا ہے کہ میری پارٹی میں کام کرنے کی نیت سے کوئی بھی آ سکتا ہے۔

اور یاد رکھئے گا جب شناختی کارڈ بنتا ہے تو عقیدہ بتایا جاتا ہے وہاں میں نے اپنا عقیدہ بتایا۔ جب پاسپورٹ بنایا جاتا ہے میں نے وہاں بھی اپنا عقیدہ بتایا۔ میں نے الیکشن کمیشن میں بھی اپنا عقیدہ بتایا اور ساتھ دستخط بھی کیے ،ختم نبوت کے معاملے پر جبران ناصر نے ووٹرز کو کمیٹی کی رپورٹ کا حوالہ دیا۔ ختم نبوت کےمعاملے پر جبران ناصر نے کہاکہ میرا وہی عقیدہ ہے جو آپ سب کا ہے،ن اب اگر آپ یہ کہیں گے کہ میں کارنر میٹنگ میں آپ کو کلمے پڑھ کر سناؤں، جس پر ووٹرز نے کہا کہ آپ کلمے مت پڑھیں لیکن قادیانیوں پرر لعنت بھیجیں جس پر جبران ناصر نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ میں کسی کو گالی نہیں دوں گا۔

جبران ناصر کی اس کارنر میٹنگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی، اسے آپ بھی ملاحظہ کیجئیے: