شادی کی تقریب میں چھیڑ خانی سے منع کرنا خواجہ سرا کا جرم بن گیا

دولہا کے رشتے داروں نے خواجہ سرا کو موت کے گھاٹ اتار دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 20 جولائی 2018 14:52

شادی کی تقریب میں چھیڑ خانی سے منع کرنا خواجہ سرا کا جرم بن گیا
حافظ آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔20 جولائی 2018ء) شادی کی تقریب میں چھیڑ خانی سے منع کرنا خواجہ سرا کا جرم بن گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حافظ آباد میں شادی کی تقریب کے دوران ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے۔جہاں ایک شادی کی تقریب کے دوران خواجہ سرا رقص کر رہے تھے۔ جب شادی میں موجود ایک نوجوان کی طرف سے خواجہ سرا کے ساتھ چھیڑ خانی کی گئی تو اس نے منع کیا۔

تو دولہے کے رشتہ داروں نے شادی میں آئے خواجہ سراؤں پر اندھا دھن فائرنگ شروع کر دی۔جس کے نتیجے میں ایک خواجہ سرا زخمی ہو گیا جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔فائرنگ کا نشانہ بننے والے خواجہ سرا کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کی خوشیوں کو دوبالا کرنے کے لیے شادی کی تقریبات میں آتے ہیں۔

(جاری ہے)

لیکن ان کو بلا وجہ تشدد کا نشانہ بنایا جا تا ہے۔واقعے کے خلاف خواجہ سراؤں کی بڑی تعداد اسپتال جمع ہو گئی اور احتجاج کیا۔اور " ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے " کے نعرے بھی لگائے۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔اور جلد ملزم کو گرفتار کر لیا جائے گا۔یاد رہے اس سے پہلے ایک اسی نوعیت کا واقعہ لاڑکانہ میں بھی پیش آیا تھا۔

لاڑکانہ میں شادی کی تقریب میں مبینہ طور پر ایک باراتی نے گلوکارہ ثمینہ سندھو کو ڈانس کرنے سے انکار پر فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔ پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ سامنے آنے سے معلوم ہوا تھا کہ ثمینہ سندھو چھ ماہ کی حاملہ تھی۔ ثمینہ سندھو کی موت اتفاقیہ گولی لگنے سے نہیں ہوئی بلکہ اس پر سیدھا فائر کیا گیا ہے۔ثمینہ سندھو کو تقریب کے دوران گانا گانے کے ساتھ ڈانس نہ کرنے پر قتل کیا گیا تھا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ملزم طارق جتوئی نشے میں دھت تھا اور ثمینہ کو زبردستی ڈانس کرنے کا کہہ رہا تھا انکار پر طارق جتوئی نے ثمینہ کو گولی مار دی جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔