کاشتکاروں کو دھان کے ضرررساں کیڑوں ، بیماریوں کے فوری انسداد کی ہدایت

جمعہ 20 جولائی 2018 16:59

فیصل آباد۔20جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2018ء) دھان کے تنے کی سنڈیاں ، پتہ لپیٹ سنڈی ، سفید پشت والا تیلا اور گراس ہاپر دھان کی فصل کے لئے خطرہ بن گئے ہیں لہٰذا کاشتکاروں کو دھان کے ضرررساں کیڑوں ، بیماریوں کے فوری انسداد کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ دھان کی فصل پر بہت سے کیڑے حملہ آور ہوتے ہیں جن میں سب سے زیادہ نقصان دہ کیڑے دھان کے تنے کی سنڈیاں ، پتہ لپیٹ سنڈی ، سفید پشت والا تیلا اور گراس ہاپر ہیں۔

انہوںنے بتایاکہ تنے کی سنڈیاں زیادہ تر باسمتی اقسام پر حملہ آور ہوتی ہیںجبکہ پتہ لپیٹ سنڈی اری اور باسمتی دونوں اقسام پر یکساں حملہ آور ہوتی ہے ۔انہوںنے بتایاکہ سفید پشت والا تیلا عموماً اری اقسام پر زیادہ حملہ کرتاہے لیکن اگر اری اقسام نہ ہوں تو یہ باسمتی اقسام پر حملہ کرکے اسے نقصان پہنچا سکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مذکورہ کیڑوںکے زیادہ حملہ کی صورت میں دھان کی فصل بالکل تباہ ہو جاتی ہے اور کٹائی کے قابل نہیں رہتی ۔

انہوںنے بتایاکہ دھان کے جن کھیتوں میں پانی کھڑانہیں ہوتا وہاں گراس ہاپر حملہ کرکے فصل کو نقصان پہچاتاہے اس لئے کاشتکار ان کیڑوں کا حملہ ہونے اور نقصان کی معاشی حدتک پہنچنے کی صورت میں اس کے کیمیائی انسدادکے لئے فوری طور پر محکمہ زراعت توسیع کے فیلڈسٹاف یا ماہرین زراعت کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا استعمال کریں تاکہ فصل کو نقصان سے بچایاجاسکے۔

متعلقہ عنوان :