رواں مون سون بارشوں کے ترشاوہ باغات پر مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں، ماہر ین

جمعہ 20 جولائی 2018 16:59

فیصل آباد۔20جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2018ء) ماہر ین ترشاوہ باغات نے کہاہے کہ رواں مون سون بارشوں کے ترشاوہ باغات پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں کیونکہ باغات اور ان پر لگا ہو اپھل آج کل اپنی نشوونما کے مختلف مراحل سے گزررہا ہے لہٰذا اس موقع پر ان کی کامیاب نشوونما کے لیے پانی کی ضروریات کو پورا کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔

انہوںنے بتایاکہ بارشوں کا پانی ٹیوب ویل کے پانی کی نسبت زیادہ مفید ہوتا ہے جو جڑوں کے ذریعے سے جذب ہوکر زمینی خوراکی اجزاء پودے کے دیگر حصوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔انہوںنے بتایاکہ بارشوں سے پودوں کے پتے صاف ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے ان میں ضیائی تالیف کا عمل بہتر ہوجاتاہے۔انہوں نے بتایا کہ اگر مون سون بارشیں معمول سے زیادہ ہوں اور نشیبی علاقوں سے پانی کا نکاس بروقت نہ ہوسکے تو ترشاوہ باغات کو سخت نقصان پہنچتا ہے کیونکہ اگر یہ فالتوپانی پودوں کے گھیرے میں 24گھنٹے سے زائد وقت کے لیے کھڑا رہ جائے تو جڑوں میں ہوا کا گزر نہیں ہوتا اور یہ گلنے سڑنے لگتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ پودے تیزی سے انحطاط پذیری کی طرف مائل ہونا شروع ہوجاتے ہیںاور پھل کا کیرا شروع ہوجاتا ہے اور پودے کے تنے کے وہ حصے جو زیادہ بارشوں کے پانی میں ڈوبے رہتے ہیں وہ پھپھوند والی مختلف بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ بارشوں کے دوران پودوں پر نکلنے والی نئی پھوٹ پر لیف مائینر کا حملہ ہوجاتا ہے جو بعد میں سٹرس کینکر کے پھیلائو کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

انہوں نے باغبانوں کو سفارش کی کہ وہ بارشوں کے پانی کی نکاسی کا فوری بندوبست کریں اوروتر آنے پر فاسفورسی ، پوٹاش اورنائٹروجنی کھادوں کا استعمال کریں جن پودوں پر لیف مائنر اور دیگر نقصان رساں کیڑوں کا حملہ ہو ان پر محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کے مقامی آفیسران کی مشاورت سے مناسب زہروں کا سپرے کریں۔انہوں نے باغبانو ںکو پودوں کے تنوں کے ڈوبے ہوئے حصوں پر مینکوزیب یا کاپر آکسی کلورائیڈ پھپھوند کش ادویات کا پیسٹ لگانے کی بھی ہدایت کی ۔

متعلقہ عنوان :