پنجاب کی سات بڑی جامعات میں مستقل وائس چانسلرز کی تعیناتیاں التواء کا شکار،

ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پی ایچ ای سی کو مزید9 یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کیلئے سرچ کمیٹیاں تشکیل دینے کے احکامات دیدیئے

جمعہ 20 جولائی 2018 17:13

لاہور۔20جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2018ء) صوبہ کی سات بڑی جامعات میں مستقل وائس چانسلرز کی تعیناتیاں التواء کا شکار ہوگئیں،ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کو مزید9 یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کیلئے سرچ کمیٹیاں تشکیل دینے کے احکامات دے دئیے ،جن یونیورسٹیز میں وی سی ایز کی آسامیاں خالی ہیں یا آئندہ چند ماہ تک خالی ہونیوالی ہیں ان میں یو ای ٹی لاہور،اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور،گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد اوریونیورسٹی آف گجرات شامل ہیں ،ان جامعات کے سربراہان کی مدت ملازمت 16دسمبر2018ء کو ختم ہو رہی ہے،گورنمنٹ کالج فارویمن یونیورسٹی فیصل آبادکے وی سی کی مدت ملازمت 9ستمبر 2018ء کو ختم ہو رہی ہے،گورنمنٹ کالج فار ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کے وائس چانسلر کی مدت ملازمت 11ستمبر 2018ء کو ختم ہورہی ہے،یو ای ٹی ٹیکسلا کے وی سی پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد کو پنجاب یونیورسٹی میں وائس چانسلر تعینات کرنے سے آسامی خالی ہوگئی ہے جبکہ یونیورسٹی آف نارووال اور یونیورسٹی آف مری نئی جامعات ہیں جہاں حکومت وائس چانسلر تعینات کرنا چاہتی ہے،ایچ ای ڈی کے ذرائع نے اے پی پی کوبتایا کہ یونیورسٹی آف ساہیوال کی سمری نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کی گئی لیکن انہوںنے مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی کا جائزہ لینے کے بعد سمری ایچ ای ڈی پنجاب کو واپس بھجوا دی،ذرائع کے مطابق سرچ کمیٹی نے یونیورسٹی آف اوکاڑہ اورغازی یونیورسٹی ڈی جی خان کے امیدواروں کے انٹرویوز مکمل کرلئے ہیںاور حتمی تین تین امیدواروںکا پینل بھی تشکیل دیدیا گیاہے،ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ذرائع کاکہنا ہے کہ آئی ٹی یونیورسٹی لاہور،ہوم اکنامکس یونیورسٹی لاہور،ویمن یونیورسٹی ملتان اوریونیورسٹی آف جھنگ میں وائس چانسلر کی تعیناتیوں کیلئے سرچ کمیٹیوں نے سکروٹنی کاعمل مکمل کرلیا ہے اور آئندہ چند روز تک انٹرویوز کے بعد حتمی امیدواروںکا پینل تشکیل دیدیا جائیگا ،علاوہ ازیں لاہور کالج فارویمن یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تعیناتی کا معاملہ عدالت عالیہ میں ہے،ذرائع کے مطابق پنجاب بھر کی جامعات میں وائس چانسلر ،ڈینزوممبرز سینڈیکیٹ کی تقرریاں،یونیورسٹیز کے قوائد وضوابط سمیت بڑے اور ا ہم نوعیت کے فیصلے نئی منتخب حکومت ہی کرسکتی ہے،قانون کے مطابق اہم عہدوں پر تقرریوں کا اختیار نگران حکومت کے پاس نہیں جبکہ ہنگامی اور فوری نوعیت کے معاملات سمیت ڈے ٹو ڈے بنیادی فیصلے نگران حکومت کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں،چیف منسٹر سیکرٹریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ نگران حکومت کیلئے بنائے گئے’’ الیکشن ایکٹ ‘‘کے مطابق صوبے کی بڑی جامعات میں وائس چانسلرز کی تعیناتیاں انتہائی اہم نوعیت کا فیصلہ ہے جو انکے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ،اسی لئے صوبائی حکومت نے پنجاب کی یونیورسٹیز میں وی سی ایز،ڈینز ،ممبر سینڈیکیٹ کی تقرریاںاور جامعات کے قوائد وضوابط سمیت بڑے فیصلے نگران حکومت نہیں کرسکتی،ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی طرف سے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کوایک مراسلہ بھی جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پنجاب کی سات جامعات میں وائس چانسلر کی تعیناتیوںکیلئے ہوم ورک مکمل کرنے اور سرچ کمیٹیوں کو انٹرویوز کے ذریعے حتمی امیدواروں کا انتخاب کرکے فہرست ارسال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،ذرائع کامزید کہناہے کہ اسوقت پنجاب بھر میں تقریبا16جامعات میں وائس چانسلرز کی آسامیاں خالی ہیں یا آئندہ چند ماہ تک خالی ہونیوالی ہیںجہاں پر مستقل وی سی ایز کی تعیناتیاں 25جولائی کے انتخابات کے بعد ہی ممکن ہوسکیں گی۔