آزادکشمیر میں اراضی کی خرید و فروخت پر بھاری ٹیکسز اور سڑکوں کے کنارے تعمیرات پر 50کی بجائے 80فٹ کی حدود میں پابندی پر عوام سراپا احتجاج

جمعہ 20 جولائی 2018 18:45

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جولائی2018ء) آزادکشمیر میں اراضی کی خرید و فروخت پر بھاری ٹیکسز اور سڑکوں کے کنارے تعمیرات پر 50کی بجائے 80فٹ کی حدود میں پابندی پر عوام سراپا احتجاج ۔حکومت سے نظرثانی کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے چاروں صوبوں اور وفاق میں اراضی کی خرید و فروخت پر صرف 5سے 6فیصد ٹیکس عائد ہے اور بوقت بیعنامہ 5یا 6فیصد ٹیکسز کی ادائیگی کی جاتی ہے جبکہ آزادکشمیر میں اراضی کی خریداری پر مجموعی طور پر ساڑھے 17فیصد ٹیکسز کی ادائیگی لازمی قرار دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

اس طرح عام آدمی اپنے لئے 2/3پانچ مرلے اراضی خریدنے اور اسے اپنے نام کروانے کی استطاعت نہیں رکھتا۔اسی طرح دنیا بھر میں سڑکوں کے کنارے صرف ایوارڈ شدہ یا 50فٹ کی حدود تک تعمیرات پر پابندی ہوتی ہے مگر آزادکشمیر بالخصوص مظفرآباد،جہلم ویلی ،ہٹیاں بالا،چناری روڈ پر 80فٹ کی حدود میں تعمیرات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تعمیرات کیلئے این ایچ اے سے این او سی جاری کیا جاتی ہے جو 80فٹ سے باہر تعمیرات کرے اس پر عوام میں تشویش پائی جاتی ہے ۔حکومت سے اس پالیسی پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔