نتن یاھو ’اسرائیلی پروگرام‘ کے لیے سکیورٹی ریسک بن چکے، سابق وزیراعظم ایہود باراک

جمعہ 20 جولائی 2018 18:53

مقبوضہ بیت المقدس ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2018ء) اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود باراک نے موجودہ حکومت کے سربراہ بنجمن نیتن یاھو کو’اسرائیلی پروگرام ‘کے لیے سکیورٹی ریسک قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو نے اسرائیلی پروگرام کو خطرے میں ڈالنے کی تمام حدیں پھلانگ دی ہیں۔ انہیں مزید خطرہ بننے سے روکنا ہوگا۔

عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق تل ابیب میں ایک تقریب سے خطاب میں ایہود باراک نے کہا کہ موجودہ حکومت اسرائیل کے مستقبل کے حوالے سے سیاہ ویژن پر چل رہی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نیتن یاھو اسرائیل کو کلی طور پر اسرائیلی پروگرام سے دور لے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نتن یاہو اسرائیل ’یک ریاستی‘ رحجان کی طرف لے جا کر اسرائیل کو یہودی۔

مسیحی ریاست کی طرف لے جا رہے ہیں جس میں مسلمان اکثریت میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے اپنی روش نہ بدلی تو اسرائیل کا مستقبل تاریک ہوجائے گا۔ حکومت فلسطینیوں سے الگ ریاست کے قیام کی بجائے ایک ریاست کی پالیسی پرعمل پیرا ہے جس کے نتیجے میں مستقبل میں اسرائیل میں مسلمانوں کی اکثریت ہوگی اور مستقبل کی صہیونی ریاست اندرونی کشمکش کا اکھاڑا بنی رہے گی۔