غیر نصابی سرگرمیاں نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرتی ہیں،سید جنید علی شاہ

سرسیدیونیورسٹی کے اسپورٹس گالا کی اختتامی تقریب سے نگران وزیر کھیل ، کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے چیئرمین و دیگر کا خطاب

ہفتہ 21 جولائی 2018 00:01

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2018ء) نگران وزیر کھیل سندھ سید جنید علی شاہ نے کہا کہ غیر نصابی سرگرمیاں نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرتی ہیں اورکھیل جسمانی صحت کے علاوہ ذہنی نشو و نما میں بھی ایک موثر و فعال کردار ادا کرتے ہیں۔انھوں نے ان خیالات کا اظہار سرسید یونیورسٹی کے اسپورٹس گالا کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا کہ اسپورٹس کی ترقی و فروغ ہماری اولین ترجیح ہے کیونکہ اسپورٹس کے ذریعے ہی ایک صحتمند قوم کی تشکیل ممکن ہے۔انھوں نے سرسید یونیورسٹی کو بھرپور تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ یہ جامعہ ایک عظیم مفکر سرسید احمد خان کے نام پر ہے جنھوں نے اپنی تعلیمی تحریک سے برصغیر میں ایک انقلابی سوچ کو متعارف کرایا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ کھیل تمام کمیونیٹیزکے مابین بھائی چارہ اور یگانگت کی فضاء قائم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جس کی روشن مثال سرسید یونیورسٹی کااسپورٹس گالا ہے۔

اس گالا میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں نے مختلف طبقات اور مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے کے باوجود ،اس فورم پر یکجا ہوکر ، ایک صحتمند رجحان کے ساتھ مقابلوں میں حصہ لیا اور اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا۔یہی اسپورٹس مین اسپرٹ کا جذبہ آگے چل کر نہ صرف قومی اتحاد کو فروغ دیتا ہے، بلکہ ملک کی سا لمیت و یکجہتی کو یقینی بناتا ہے۔انھوں نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی طلباء کو اسپورٹس مین کے ساتھ ساتھ انھیں ایک اچھا انجینئر اور ایک اچھاشہری بھی بناتی ہے۔

ان کے پروفیشنل کیریئر کو سنوارنے کے علاوہ، ان کی کونسلنگ بھی کرتی ہے اور انھیں معاشرے میں ایک باوقار اور اعلیٰ مقام حاصل کرنے کے راستے استوار کرتی ہے۔چانسلر جاوید انوار نے جیتنے والے کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ-’’ وہ کھلاڑی جو ان مقابلوں میں فتح حاصل نہیں کر پائے وہ بھی لائقِ ستائش ہیں کیونکہ وہ اگلے مقابلوں کے فاتح ہیں۔

طلباء کی صلاحیتوں کو نکھارنے اور ایک صحتمند رجحان کو فروغ دینے کے لئے مختلف نوعیت کے مقابلوں اور کھیلوں کا انعقاد یونہی جاری رہنا چاہئے۔ حکومت کے علاوہ تجارتی و کاروباری اداروںکی طرف سے بھی کھیلوں کی سرپرستی بہت ضروری ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل حق نے کہا کہ کھیلوں کے مقابلے صرف جیتنے والوں ہی کو نہیں بلکہ نوجوانوں کے مجموعی ٹیلنٹ کو اجاگر کرتے ہیں۔

اسپورٹس سرگرمیاں نوجوانوں میں اعتماد پیدا کرتی ہیں۔کھیل نوجوانوں کی طاقت اور جسمانی قوت میں اضافہ کرتے ہیں اور ان کی تربیت کرتے ہیں کہ دیگر لوگوں کے ساتھ ہم آہنگی و یکجہتی کے ساتھ زندگی کیسے گزاری جائے۔اسپورٹس گالا میں سرسید یونیورسٹی کی11 شعبوں کی ٹیموں نے حصہ لیا۔کھیلوں کے مقابلوں میں1000سے زائد طلباء نے شرکت کی جن میں 200 طالبات تھیں۔

کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے چیئر مین گلفراز احمد خان نے کہا کہ ایجوکیشن اور اسپورٹس لازم و ملزوم ہیں۔نوجوانوں کو اسپورٹس کی سہولیات مہیا کیے بغیر ان سے بہترینصلاحیتوں کی امید کرنا زیادتی ہے۔کھیل نوجوانوں کو صبر، برداشت اور تحمل کی تربیت دیتے ہیں۔آخر میں سرسید یونیورسٹی کے رجسٹرار سید سرفراز علی نے اظہار تشکر پیش کیا۔ اس موقع پر سرسید یونیورسٹی کے ڈین انجینئرنگ طلعت الطاف، بائیو میڈیکل انجینئرنگ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر ایم اے حلیم، شعبہ اسپورٹس کے ایکٹنگ کنوینئر قاضی نصر عباس، ڈائریکٹر اسپورٹس مبشر مختار، کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے سنیئر نائب صدر ڈاکٹر ایس ایم ماجد، سیکریٹری سید حیدر حسین، سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری احمد علی راجپوت، سنیئر نائب صدر انجینئر محفوظ،سندھ باکسنگ ایسوسی ایشن کے سنیئر نائب صدر اقبال احمد، فزیکل ایجوکیشن کالج کے پرنسپل لالہ عبدالوحید، سندھ والی بال ایسوسی ایشن کے سیکریٹری شاہد مسعود و دیگر ممتاز شخصیات موجود تھیں۔

اسپورٹس گالا کے فائنل نتائج کے مطابق کمپیوٹر سائنس اور سافٹ ویئر انجینئرنگ نے پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ سول انجینئرنگ دوسرے نمبر پر رہی۔