مقبوضہ کشمیر، حریت کارکن غلام حسن کی نظربندی کے دوران موت کی ذمہ دار کوٹ بھلوال جیل کی انتظامیہ ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس

قابض انتظامیہ کی سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کو سخت خطرات کا سامنا ہے ،کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان کا بیان

ہفتہ 21 جولائی 2018 13:07

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے معمر حریت کارکن 70سالہ غلام حسن ملک المعروف نور خان کی جموں خطے کی کوٹ بھلوال جیل میں غیر قانونی نظر بندی کے دوران بیماری کے باعث میڈیکل کالج جموں میںانتقال کا ذمہ دار جیل انتظامیہ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ نظر بند کارکن کے علاج کی طرف بروقت توجہ نہیں دی گئی۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض انتظامیہ کی سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کو سخت خطرات کا سامنا ہے ۔ انہوںنے نظر بند حریت رہنمائوں ، کارکنوں اور عام کشمیریوں کی حالت زار کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل ،ہیومن رائیٹس واچ اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیوں سے اپیل کی کہ وہ نظر بندوں کو جیل حکام کی طرف سے ظلم و تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور انہیں طبی و دیگر بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے کی ظالمانہ کارروائیوں کا نوٹس لیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ جیل انتظامیہ کی ظالمانہ روش کیخلاف کوٹ بھلوال جیل میں نظر بند کشمیریوں نے بھوک ہڑتال کر رکھی ہے اور اگر مزید کسی نظر بند کیساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اسکی تمام تر ذمہ داری جیل انتظامیہ پر عائد ہو گی۔ ترجمان نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکر ٹر ی جنرل غلام نبی سمجھی کو گرفتار کر کے بیج بہاڑہ تھانے میں نظر بند رکھنے اور انہیںجمعہ کی نماز کی ادائیگی سے روکنے کی شدید مذمت کی ۔ دریں اثنا حریت کانفرنس کے رہنما مولوی بشیر احمد عرفانی نے حیدرپورہ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے غلام حسن ملک کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔