نگران حکومت اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے‘

وزارت اطلاعات نے میڈیا پر کوئی قدغن نہیں لگائی‘ پولنگ سٹیشنوں پر تعینات ہونے والے فوجی جوانوں کے لئے ضابطہ اخلاق وضع کیا گیا ہے، وزیر قانون و انصاف سید علی ظفر کا ایوان بالا میں امن و امان اور سیاسی صورتحال بارے تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے خطاب

ہفتہ 21 جولائی 2018 14:22

نگران حکومت اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے‘
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2018ء) وزیر قانون و انصاف سید علی ظفر نے کہا ہے کہ نگران حکومت اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے‘ وزارت اطلاعات نے میڈیا پر کوئی قدغن نہیں لگائی‘ پولنگ سٹیشنوں پر تعینات ہونے والے فوجی جوانوں کے لئے ضابطہ اخلاق وضع کیا گیا ہے۔ ہفتہ کو ایوان بالا میں ملک میں موجودہ امن و امان اور سیاسی صورتحال پر تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر قانون و انصاف سید علی ظفر نے کہا کہ آزادانہ‘ شفاف اور منصفانہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

گزشتہ انتخابات میں سامنے آنے والے مسائل کو پارلیمنٹ نے قانون سازی کرکے حل کیا ہے۔ سکیورٹی اہم معاملہ ہے تاہم ہم امن و امان کے حوالے سے ایک دوسرے پر الزام تراشی کر رہے ہیں جبکہ غیر ریاستی عناصر ہم پر حملے کر رہے ہیںاس لئے ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ہم سب کو تعاون کرنا چاہیے۔ وزارت اطلاعات نے میڈیا پر کوئی قدغن نہیں لگائی‘ ہم نے پیمرا کو خودمختار بنایا ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن اور ریڈیو چینل آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی وقت اور مواقع فراہم کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنا سیاسی منشور پیش کرسکیں۔ ہم اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ معیشت پر مہینوں میں کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے‘ معاشی پالیسیاں طویل مدتی ہوتی ہیں۔ پولنگ سٹیشنوں پر تعینات فوجی جوانوں کے لئے ضابطہ اخلاق وضع کیا گیا ہے جو الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔

آزاد انتخاب کے انعقاد کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے فوجی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ مجاز فوجی افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ پولنگ سٹیشنوں سے نتائج الیکشن کمیشن کی وضع کردہ موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے ریٹرننگ افسر الیکشن کمیشن کو بھیجے گا۔ جیل کے قیدی پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈال سکیں گے۔ 4945 پولنگ سٹیشنوں میں سہولیات کم ہیں۔ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر بلاامتیاز پوسٹرز اتارے جارہے ہیں۔ کسی ایک پارٹی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔