شام میں سرکاری فوج کی بمباری میں 11 بچوں سمیت 26 افراد جاں بحق

فضائی بمباری شام کے جنوب مغربی صوبے درعا میں داعش کے زیر تسلط علاقوں پر کی گئی،حکومت کا دعویٰ

ہفتہ 21 جولائی 2018 16:42

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) شام کے جنوب مغربی صوبے درعا میں شامی افواج کی فضائی کارروائی میں 11 بچوں سمیت 26 افراد جاں بحق ہو گئے ۔ فضائی حملے میں درعا کے مختلف علاقوں کے انفرا اسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ سیکڑوں مکانات منہدم ہو گئے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔ زخمیوں کو طبی امداد مہیا کی جا رہی ہے۔

شدید زخمیوں کو طبی سہولتیں حاصل نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس اور شام کی اتحادی فوج کے لڑاکا طیاروں نے رات گئے جنوب مغربی صوبے درعا کے مخصوص علاقوں میں فضائی بمباری کی جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جن میں 11 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

شامی حکومت کا کہنا تھا کہ مذکورہ علاقے باغی جماعتوں کے زیر تسلط تھے۔

شام میں کام کرنے والے ریسکیو تنظیموں کے مطابق فضائی حملے میں درعا کے مختلف علاقوں کے انفرا اسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ سیکڑوں مکانات منہدم ہو گئے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔ زخمیوں کو طبی امداد مہیا کی جا رہی ہے۔ شدید زخمیوں کو طبی سہولتیں حاصل نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔شام میں فضائی حملہ اس وقت کیا گیا جب اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کی جانب سے درعا میں پھنسے ایک لاکھ 40 ہزار شہریوں کو پٴْرامن مقام تک منتقلی کے لیے محفوظ گزرگاہ اور مناسب موقع فراہم کرنے کی اپیل کی تھی۔

تاہم شامی حکومت کا دعوٰی ہے کہ اس علاقے میں داعش کے انتہا پسند گروپ خالد بن ولید نے 30 ہزار شہریوں کو انسانی ڈھال بنا رکھا ہے۔واضح رہے کہ شام میں 2011 سے شروع ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ 50 ہزار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ لاکھوں خاندانوں کو دربدر ہونا پڑا ہے۔