حکومت بنانے کا موقع ملا تو عوام کے مسائل حل اور اپنے منشور پر عملدرآمدکو یقینی بنائیں گے،مولانا عبدالغفور حیدری

جمعیت علماء اسلام کے حق میں ابتک بہت سے امیدوار دستبردار ہوچکے ہیں،میرے حق میں حاجی لیاقت لہڑی،میر قادرجان محمدحسنی اور سمیع اللہ کاکڑ میر ی حمایت کا اعلان کرچکے ہیں جن پرانکا شکریہ ادا کرتا ہوں،پریس کانفرنس

ہفتہ 21 جولائی 2018 17:15

حکومت بنانے کا موقع ملا تو عوام کے مسائل حل اور اپنے منشور پر عملدرآمدکو ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و حلقہ پی بی 32سے متحدہ مجلس عمل کے امیدوا سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام اگرچہ ماضی میں مختلف حکومتوں میں شامل رہی ہے تاہم اسے کبھی وزارت اعلیٰ نہیں ملی انتخابات کے بعدحکومت بنانے کا موقع ملا تو عوام کے مسائل حل اور اپنے منشور پر عملدرآمدکو یقینی بنائیں گے۔

یہ بات انہوں نے ہفتہ کوکوئٹہ پریس کلب میں بڑیچ قومی اتحاد کے سربراہ سردار سرور بڑیچ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و این اے 266سے امیدوار حافظ حسین احمد اور صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرایڈؤوکیٹ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

بڑیچ قومی اتحاد کے سربراہ سردار سرور بڑیچ نے اتحاد کی جانب سے حلقہ پی بی 31پر ایم ایم اے کے امیدوار حکیم محمد عیسیٰ اور پی بی 32پر مولانا عبدالغفور حیدری اور حلقہ این اے 266پر حافظ حسین احمد کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بڑیچ قومی اتحاد کی 12رکنی کمیٹی نے مشاورت کے بعد ایم ایم اے کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کیا اور بڑیچ قومی اتحاد انکی کامیابی کیلئے بھی بھر پور جدوجہد کریگا حلقہ پی بی 32سے آزاد امیدوار مفتی عبدالرحمن شاہوانی نے حلقے سے مولانا عبدالغفور حیدری کی حمایت اور انکے حق میںدستبردار ہونے کا اعلان کیااور یقین دلایا کہ وہ اورانکے ساتھی مولاناعبدالغفور حیدری کی کامیابی کو یقینی بنائیں گے۔

مولانا عبدالغفورحیدری نے بڑیچ قومی اتحاد کے سربراہ سردار سرور بڑیچ اور آزاد امیدوار مفتی عبدالرحمن شاہوانی کی جانب سے حمایت پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے حق میں ابتک بہت سے امیدوار دستبردار ہوچکے ہیںمیرے حق میں حاجی لیاقت لہڑی،میر قادرجان محمدحسنی اور سمیع اللہ کاکڑ میر ی حمایت کا اعلان کرچکے ہیں جن پرانکا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہر جماعت کا اپنا منشور ہے جسے پیش کرتے ہوئے وہ اس پر عملدرآمد کا دعویٰ بھی کر رہی ہیں یہ تمام سیاسی جماعتیں ماضی میں نہ صرف حکومتوں میں آچکی ہیں بلکہ وزیراعلیٰ ،گورنر اوروزارتیں لیتی رہی ہیں اگرچہ جمعیت علماء اسلام وزارتوں میں رہی مگر کبھی وزارت اعلیٰ نہیں ملی جبکہ صوبے کی ترقی و خوشحالی ،کرپشن کا خاتمہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ وزیراعلیٰ کا اپنا وژن ہو مگریہاں پر ماضی میں اقتدار میں آنے والی جماعتیں صرف کرپشن کرتی رہیں جمعیت علما ء اسلام کو حکومت بنانے کا موقع ملا تو ہماری پہلی ترجیح ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہوگا ملک طویل عرصے سے بدامنی کا شکار ہے اقتدارمیں آکر امن وامان کے قیام کو یقینی بنائیں گے ملک خصوصاً صوبے میں طویل عرصے سے دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں سی پیک کی کامیابی اور ترقی و خوشحالی کیلئے امن کاقیام ضروری ہے امن نہ ہو تو ترقی نہیں ہوتی امن کے بغیر انصاف بھی مشکل ہوجاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں قاضی کے نظام کو مضبوط کرکے عوام کو فوری انصاف فراہم کریں گے،تعلیم ،صحت ،بجلی ،پانی کی سہولیات فراہم کرینگے کرپشن کا خاتمہ کریں گے نوجوانوں کو روزگارفراہم کرکے بے روزگاری کا خاتمہ اور پولیس سمیت تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں گے۔ ایک سوال پر مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام وزارتوں میں تو رہی مگر وزارت اعلیٰ ہمارے پاس نہیں رہی اور وژن وزیراعلیٰ کا ہوتا ہے جس پر عمل کرکے ترقی کی جاتی ہے مگر یہاں پر ماضی میں اقتدارمیں آنے والی حکومتیں کرپشن کرتی رہی ہیں۔