دین سے دوری اور شامت اعمال مسلمان مخلص حکمرانوں سے محروم ہیں، مفتی محمدنعیم

عوام سیاستدانوںکے ساتھ اعمال کے محاسبے پر بھی توجہ دے، حکمران خود بخود اچھے مل جائیں گے،مہتمم جامعہ بنوریہ

ہفتہ 21 جولائی 2018 18:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ دین سے دوری اور شامت اعمال، امت مسلمہ مخلص حکمرانوں سے محروم ہیں ، عوام سیاستدانوں کے ساتھ اپنے اعمال کے محاسبے پر بھی توجہ دیں ،حکمران خود بخود اچھے مل جائیںگے،اسلامی انقلاب کیلئے مسلمانوں کو اجتماعی اعمال پر توجہ اور سنت نبوی کو فروغ دیناہوگا،مغربی کلچر ،نت نئے فیشن اور فتنے موجودہ معاشرتی برائیوں میں اضافے کے بدترین اسباب ہیں،والدین کے بعدا ساتذہ کا معاشرے کودرست سمت چلانے میں اہم کردار ہوتاہے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں طلبہ واساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ اسلامی تعلیمات میں استاد کو شفیق اور روحانی والد کا درجہ دیاگیاہے ،والدین کے بعدا ساتذہ کا معاشرے کودرست سمت چلانے میں اہم کردار ہوتاہے اور استاد کیلئے لازم ہے کہ وہ ہر بچے کو اپنا بچہ سمجھ کر تعلیم وتربیت کرے ،موجودہ دور میں نسل نو دین سے دور ی کے باعث تباہی کے دھانے پر ہے،منشیات کااستعمال ،نماز و ں میں سستی،قرآن سے دوری ، غیبت ،چوری ، زنا، رشوت خوری سمیت دیگرروحانی خرابیاں معاشرے کو دھمک کی طرح کھوکھلا کررہی ہیں ،معاشرے میں پھیلی برائیوں کے خاتمہ کیلئے اساتذہ کو اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے،انہوںنے کہاکہ بیرونی فیشن کی بجائے سنت نبویؐ اور فتنوں میں پڑھنے کے بجائے دین پر عمل کرنا ہوگااور ہمیں سوچنا ہوگاکہ کہ دنیامیں ڈیڑھ ارب سے زائد ہونے کے باوجود مسلمان ہر جگہ ظلم وستم کا شکار کیوں ہیں،ہالینڈ میں حضور ؐ کے خاکے شائع کرنے کے مقابلوں کا انعقاد کرانے کی کوشش ، کشمیر میں آئے روز ظلم وستم ، فلسطینی مسلمانوں کا اسرائیلیوں نے جینا مشکل کردیا ، مجموعی طور پوری امت مسلمہ حالت زار کا شکارہے ،افسوس کسی بھی مسلم حکمران میں اتنی جرات نہیں کہ وہ ٹھوس آواز بلند کرتے ہوئے رول ادا کرسکے۔

متعلقہ عنوان :