Live Updates

حیدرآباد میں پی ایس 62اور 63 سے انتخٰابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی انتخابی مہم بھرپور انداز میں جاری ،

جام خان شورو، ایاز لطیف پلیجو ،ڈاکٹر قادر مگسی کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے

ہفتہ 21 جولائی 2018 19:01

حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2018ء) حیدرآباد میں پی ایس 62اور 63توجہ کا مرکز ، جام خان شورو، ایاز لطیف پلیجو ،ڈاکٹر قادر مگسی مدمقابل ہیں پی ایس 63پر شرجیل میمن اور علی قاضی میں دلچسپ مقابلہ ہو گا حیدرآباد میں تعلقہ قاسم آباد اور تعلقہ دیہی کی این ای225حیدرآباد کے نیچے پی ایس62اور پی ایس63ہے پی ایس 62قاسم آباد حیدرآباد ون پہلے پی ایس 47تھا جس میں تعلقہ لطیف آباد اور تعلقہ سٹی کے بھی کچھ حصے شامل تھے لیکن اب یہ تعلقہ قاسم آباد اور کچھ حصہ تعلقہ دیہی و شہر بھی شامل ہے جس میں ہٹڑی ، کاٹھڑی ،چھلگری وغیرہ شامل ہیں اس حلقہ میں ایک لاکھ32ہزار864ووٹرز ہیں ان میں 70ٰٓہزار 67مرد اور62ہزار787خواتین ووٹرز ہیں جن کے لیے 103پولنگ اسٹیشن قائم کئے جارہے ہیں ان میں مردوں کے لیی41خواتین کی40اور 22مشترکہ ہو نگے جن میں 334بوتھ بنائے جائیں گے جن میں مردوں کے لئی176خواتین کے 158ہو نگے ۔

(جاری ہے)

اس مرتبہ بھی پی ایس 62سے جام خان شورو پیپلزپارٹی کے امیدوار ہیں جو انتخابی اپنی مہم جاری رکھے ہو ئے ہیں ان کے مدمقابل جی ڈی اے کے سکریٹری جنرل ایاز لطیف پلیجو ، سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئر مین ڈاکٹر قادر مگسی ،تحریک انصاف کے محفوظ عرسانی ،پی ایس پی کے صدام حسین ،متحدہ قومی موومنٹ کے ریاض حسین ، تحریک انصاف کے محفوظ عرسانی، پیپلز پارٹی ش ب کے عبدالمجید سیال ،سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے ڈاکٹر دود و مہری ، آزادامیدواران اللہ داد تالپور ، حبیب الرحمن ، روشن علی ،محمد علی ابڑو،شاہد حسین اور محمد علی وگھیو بھی ہیں تاہم سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے ڈاکٹر دو دو مہری پیپلز پارٹی میں شامل ہو کر جام خان شورو کے حق میں دستبردار ہو گئے ہیں جبکہ ایاز لطیف پلیجو کو متحدہ مجلس عمل ، سنی تحریک اور کئی دیگر جماعتوں کی حمایت حاصل ہے کہا جارہا ہے کہ اصل مقابلہ جام خان شورو اور ایاز لطیف پلیجو کے درمیان ہو گا تاہم ڈاکٹر قادر مگسی اور محفوظ عرسانی کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا پی ایس 63تعلقہ دیہی حیدرآباد جس میں ضلع کونسل حیدرآباد، ٹنڈو جام ٹاؤن کمیٹی اور تعلقہ لطیف آباد میں واقع ہوسٹری ٹاؤن کمیٹی بھی شامل یہاں گذشتہ انتخابات میں سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کامیاب ہو ئے تھے جو کرپشن کے الزام میں قید ہیں ان کے مدمقابل اہم ترین امیدوار تبدیلی پسند پارٹی کے محمد علی قاضی ہیں جن کی جی ڈی اے ، تحریک انصاف پی ایس پی اور دیگر کئی جماعتیں حمایت کررہی ہیں جبکہ شرجیل انعام میمن کی حمایت مسلم لیگ(ن) کررہی ہے یہاں پر متحدہ مجلس عمل کی طرف سے آصف رضا کھوسو ، تحریک اللہ اکبر کے شیراز احمد شورو ، سنی تحریک کے جاوید راجپوت،پاسبان کے حبیب اللہ کے علاوہ آزاد امیدوارعاطف علی ، قربان علی محمد رضوان اور شرجیل میمن کے کورنگ امیدواران ذیشان میمن اور زنیت انعام بھی ہیں تاہم یہاں اصل معرکہ تبدیلی پسند پارٹی کے محمد علی قاضی نشان تاج اور شرجیل انعام میمن نشان تیر کے درمیان ہے بنیادی طور پر حلقہ62اور 63پیپلز پارٹی کے گڑھ ہیں ۔

ایاز لطیف پلیجو پرامید ہیں جبکہ پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لینے والے محمد علی قاضی جو ایک بڑی نیوز چینل و اخبار گروپ کے مالک بھی ہیں بھرپور جدوجہد کررہے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات