Live Updates

پی ایس 101 پراہم شخصیات مدمقابل ،ایم کیو ایم کوپہلی بارسخت حریفوں کا سامنا

ہفتہ 21 جولائی 2018 22:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) پی ایس 101 پراہم اہم شخصیات مدمقابل ہیں،ایم کیو ایم کوپہلی بارسخت حریفوں کا سامنا،متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے محمدہارون صدیقی،پی ٹی آئی کراچی کے صدرفردوس شمیم نقوی،جے یو آئی بزنس فورم سندھ کے صدرایم ایم اے کے بابرقمرعالم،ن لیگ خواتین ونگ سندھ کی سابق جنرل سیکرٹری پروین بشیر،پی پی پی کے امیدوارمعروف فنکارایوب کھوسہ سمیت 20امیدوارمیدان میں ہیں،حلقے بھرمیں کارکنوں اور منظم تنظیمی نیٹ ورک کے حوالے سے ایم کیو ایم اورایم ایم اے کوباقی امیدواروں پر برتری حاصل ہے،کراچی شرقی میں شامل پی ایس 101 صوبائی اسمبلی کا وہ اہم حلقہ ہے جہاں کراچی کی اہم شخصیات مدمقابل ہوں گی، پی ایس 101پر پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدرفردوس شمیم نقوی ،متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے محمدہارون صدیقی،متحدہ مجلس عمل کے بابرقمرعالم،پاکستان مسلم لیگ ن کی پروین بشیر،پاکستان پیپلزپارٹی کے محمد ایوب کھوسہ،مہاجرقومی موومنٹ کے کاشف علی،تحریک لبیک پاکستان کے محمدیوسف،پاک سرزمین پارٹی کے محمدسلمان سمیت20امیدوارمیدان میں ہیں جن میں بعض امیدواروں کو قومی نشست پرمضبوط پارٹی امیدواروں کی وجہ سے کافی سپورٹ مل رہی ہے۔

(جاری ہے)

پی ایس 101میں گلشن اقبال بلاک7،سلمیٰ اسکوائر،النوراپارٹمنٹ،اینٹی نارکوٹکس پولیس اسٹیشن،کچی آبادی،بلاک 4،لکی سینٹر،اے ،بی اینڈسی کیٹگری بنگلوز،سلمان آرکیڈ،شادمان آرکیڈ،پٹیل ہسپتال،نیودھوراجی سوسائٹی شامل ہیں،اس حلقے میں کل آبادی3لاکھ 46ہزار350ہیں جبکہ رجسٹرڈووٹوں کی کل تعداد1لاکھ 55ہزار961 ہیں جس میںمردووٹرز83ہزار173اورخواتین ووٹرز72ہزار788ہیں،حلقے میں 82پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جس میں 328پولنگ بوتھ ہوں گے۔

مقامی حلقوں کے مطابق اندرونی اختلافات اوربائیکاٹ کی مبینہ مہم کے باوجودماضی کے نتائج کی روشنی میں پی ایس 101پرایم کیو ایم امیدوارمحمدہارون صدیقی کی پوزیشن کافی مستحکم ہے تاہم انہیںپی پی پی ، پی ٹی آئی،پی ایس پی اور ایم ایم اے جیسے مضبوط حریفوں کا سامناہے جو پرجوش اور منظم انتخابی مہم چلارہے ہیں اور اپ سیٹ کی پوزیشن میں بھی ہیں۔

مسلم لیگ ن ایک خاتون امیدوارکی نامزدگی کی وجہ سے مقابلے میں شامل ہوگئی ہے جبکہ تحریک لبیک اور ایم کیو ایم حقیقی بھی بعض علاقوں میں متحرک نظر آرہی ہے۔پی ایس 101پر پی ٹی آئی کے امیدوارفردوس شمیم نقوی پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدرہیں جو گذشتہ بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی اورجماعت اسلامی اتحاد کے نتیجے میںضلع شرقی کی یونین کمیٹی 18 سوک سینٹر سے چیئرمین منتخب ہوئے تھے اور سٹی کونسل میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر بھی ہیں انہیں قومی نشست این اے 243 پرپارٹی چیئرمین عمران خان کی موجودگی کی وجہ سے کافی فائدہ مل رہاہے اور حلقے میں نوآردہونے کے باوجودمقابلے کی پوزیشن میں آچکے ہیں،بعض تجزیہ کاروں کے مطابق اس بار ایم کیو ایم کی تقسیم کے باعث حلقے کے غیرجابندارووٹرتحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کی طرف رخ کرسکتے ہیں جس سے پی ٹی آئی کو زیادہ فائدہ ہوسکتاہے۔

اس طرح پاک سرزمین پارٹی نے بھی حلقے کے بعض ایریازمیں لوگوں کی حمایت حاصل کرلی ہے اوران کے امیدوار محمدسلمان جوش وجذبے سے مہم چلارہے ہیں جس سے ایم کیو ایم کے ووٹ بینک کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔پی پی پی کے امیدوارمحمدایوب کھوسہ ٹیلی ویژن اور فلموں کے ناموراداکار ہیں،بلوچستان سے تعلق رکھنے والے محمدایوب کھوسہ گزشتہ تین دہائیوں سے اداکاری کے جوہر دکھارہے ہیں،7سے زائد زبانوں پر عبور رکھنے والے، باصلاحیت ایوب کھوسہ ملک کے تمام صوبوں میں یکساں مقبول ہیں اور صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سمیت کئی اہم اعزازات بھی اپنے نام کر چکے ہیں،ان کی انتخابی مہم میں فنکاربھی شریک ہورہے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی خاتون امیدوار پروین بشیرمتحرک اورنظریاتی کارکن ہیں جوبیس سال سے زائد عرصے سے پارٹی سے وابستہ ہیں اور1999کے مشکل حالات میں بھی پارٹی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی رہیں، پروین بشیرپاکستان مسلم لیگ ن خواتین ونگ کراچی کی صدراورصوبائی جنرل سیکرٹری بھی رہیں جبکہ اس وقت وہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر کراچی سٹی کونسل رکن بھی ہیں۔

قومی امیدوارکی نسبت پروین بشیرروزانہ کی بنیاد پرمنظم انداز میں انتخابی مہم چلارہی ہیں اور انہیں مختلف حلقوں کی طرف سے پذیرائی بھی مل رہی ہیں،حلقے میںسیاسی حوالے سے متحدہ مجلس عمل کے امیدواربابرقمرعالم نوواردہیں مگرایم ایم اے کے بھرپورانتخابی مہم کی وجہ سے انہیں اہم امیدوارسمجھاجارہاہے،بابر قمر عالم کاروباری شخصیت ہیںاور سماجی خدمات کے حوالے سے بھی معروف ہیں،بابرقمرعالم کا تعلق ایم ایم اے میں شامل جے یو آئی سے ہے جس میں انہوں نے دوسال قبل شمولیت اختیارکی تھی اورانہیں جے یو آئی بزنس فورم سندھ کا صدر نامزدکیاگیا، اب پی ایس 101 سے ایم ایم اے کے امیدوار ہیں۔

تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار محمدیوسف مذہبی بنیادپرایک مخصوص حلقے کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔اطلاعات کے مطابق الیکشن کمیشن کے سخت قوائدوضوابط کی وجہ سے سیاسی جماعتوں اورامیدواروں کو تشہیری مہم میںمشکلات کا سامناہے اورانتخابی مہم کیلئے کارکنوں وتنظیمی نیٹ ورک کی اہمیت بڑھ گئی ہے،حلقے بھرمیں کارکنوں اور منظم تنظیمی نیٹ ورک کے حوالے سے ایم کیو ایم اورایم ایم اے کو برتری حاصل ہے جبکہ پی ٹی آئی یونٹ اور یونین کونسل کی سطح پرتنظیمی نیٹ ورک کے حوالے سے کمزوراورغیرمنظم ہے ،باقی جماعتیں حلقے کے کسی ایک حصے یا مخصوص علاقوں میں سرگرم ہے،حلقے میں مجموعی طور پر 20امیدوار ہیں تاہم پی ٹی آئی کے فردوس شمیم نقوی ،ایم کیو ایم پاکستان کے محمدہارون صدیقی،ایم ایم اے کے بابرقمرعالم،ن لیگ ن کی پروین بشیر،پی پی پی کے ایوب کھوسہ،پی ایس پی کے محمدسلمان کے درمیان مقابلہ متوقع ہے،تجزیہ کاروں کے مطابق حلقے میں برتری انہیں حاصل ہوگی جو زیادہ تعدادمیں اپنے ووٹرزپولنگ اسٹیشن تک پہنچانے میں کامیاب ہوں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات