جو قوتیں سمجھتی تھیں پیپلز پارٹی ختم ہوگئی، کامیاب ریلیاں اس کا جواب ہے، بلاو ل بھٹو

تھر میں پاکستان کا جھنڈا پیپلز پارٹی کی وجہ سے لہرا رہا ہے،اتفاق رائے کے بغیر ڈیمز کی تعمیر کو عوام نہیں مانیں گے،پیپلزپارٹی کے خلاف ہمیشہ کٹھ پتلی اتحادوں کو لایا گیا لیکن اتحادوں کو شکست ہوئی،اس بار بھی سندھ میں کٹھ پتلی اتحاد کو شکست ہو گی،ننگر پارکر میں انتخابی جلسہ سے خطاب

ہفتہ 21 جولائی 2018 22:52

جو قوتیں سمجھتی تھیں پیپلز پارٹی ختم ہوگئی، کامیاب ریلیاں اس کا جواب ..
ننگرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ وہ تمام قوتیں جو سمجھتی تھیں کہ بھٹو اور بے نظیر کی شہادت کے بعد پیپلز پارٹی ختم ہوگئی ، ملک بھر میں کامیاب ریلیاں ان قوتوں کو جواب ہے،تھر میں پاکستان کا جھنڈا پیپلز پارٹی کی وجہ سے لہرا رہا ہے،اتفاق رائے کے بغیر ڈیمز کی تعمیر کو عوام نہیں مانیں گے، یہ 1973 کے آئین کے خلاف سازش ہے، شہید بھٹو نے بھارت سے جنگی قیدی اور تھر کی سرزمین لی تھی،پیپلزپارٹی کے خلاف ہمیشہ کٹھ پتلی اتحادوں کو لایا گیا لیکن ان اتحادوں کو شکست ہوئی۔

اس بار بھی سندھ میں کٹھ پتلی اتحاد کو شکست ہو گی۔ننگر پارکر میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو پوری دنیا مانتی ہے کہ غربت ختم کرنے کے لیے اہم قدم ہے۔

(جاری ہے)

سندھ میں غریب عورتوں کو بلاسود قرضے دیتے ہیں تاکہ وہ اپنی اور اپنے خاندان کی مدد کریں اور پاکستان کی معیشیت میں کردار ادا کریں۔بلاول بھٹو نے جلسے کے دوران دعوی کیا کہ واحد ہمارا منشور جو پاکستان سے غذائی قلت دور کرنے میں مدد کرے گا۔

ہم فوڈ کارڈ اور بھوک مٹا پروگرام سے روزگار اور غذائی قلت کو دور کریں گے۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ آپ تک میٹھا پانی پہنچائیں گے ہم نے یہاں ایئرپورٹ بنایا جس سے روز گار اور ترقی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ تاریخ ہے کہ پی پی کے مقابلے میں کٹھ پتلی اتحادوں کو کھڑا کیا جاتا ہے اور آپ نے ہمیشہ ان اتحادوں کو شکست دی ہے، اس بار بھی یہ اتحاد ہاریں گے۔

یہ منافقت اور یوٹرن کی سیاست ہے۔ ایک طرف کرپشن کی بات ہوتی ہے دوسری طرف دہشت گردوں کے ساتھ بات کرتے ہیں۔بلاول نے کہا کہ بغض بھٹو میں کس حد تک پہنچے ہیں کہ ہر ایشو پر کمپرومائز کرنے کو تیار ہیں۔ پانی کی منصفانہ تقسیم کو بحث سے حل کیا جانا چاہیے۔پیپلزپارٹی نے دعوی کیا کہ مخالف اتحاد کا منصوبہ ہے کہ منتخب ہونے کے بعد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کردیا جائے۔

ہم ان کی سیاست ختم کردیں گے لیکن پروگرام ختم نہیں ہونے دیں۔ انہیں پتا ہے کہ عوام پی پی کے ساتھ ہے۔ اگر وہ پاپولر ہوتے تواتحاد نہ بناتے، پی پی کے جیالے ضیا اور مشرف سے نہیں ڈرے تو آپ سے کیوں ڈریں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی واحد جماعت ہے جو پاکستان کے اندرونی اور بیرونی مسائل حل کرسکتی ہے۔ کٹھ پتلی اتحاد مسائل حل نہیں کرسکتے وہ تو اپنے کام کرتے ہیں عوام کے کام نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ میری جدوجہد ایک دن کی نہیں میں سیاسی مشن پر نکلا ہوں۔ 25 جولائی کو پورے سندھ سے صرف تیر جیتے گا۔بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ ہم نے سندھ حکومت کی مدد سے تھر کول کا منصوبہ بنایا جو ملک میں توانائی کے بحران کے حل کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوامی وفاقی حکومت بنا کر غربت کے خاتمے کا پروگرام پورے ملک میں پھیلائے گی اور غذائی قلت، بھوک اور بے روزگاری کا مقابلہ کرے گی۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا پیپلز پارٹی کے سامنے ہمیشہ کٹھ پتلی اتحاد کھڑے کیے جاتے ہیں جو عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے، یہ حکومتیں کوئی اور چلاتا ہے، یہ کوئی اور کام کرتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ عوام کو منافقت اور یو ٹرن کی سیاست پر مبنی سازشوں کا علم ہے، اس سیاست میں کرپشن کے خلاف بات کی جاتی ہے لیکن کرپٹ لوگوں کو ساتھ بٹھا دیا جاتا ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا بے نظیر بھٹو کا نام ماروی ملیر جی رکھا گیا تھا، عوام ان سے محبت کرتے ہیں، مخالفین کوشش کر رہے ہیں کہ بے نظیر کا شروع کیا ہوا انکم سپورٹ پروگرام ختم کر دیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ وہ پہلی بار الیکشن لڑ رہے ہیں، اقتدار میں آکر لوگوں کے مسائل حل کریں گے، عوام نے ہر جگہ جوش و جذبے سے استقبال کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کوٹ میں ایئر پورٹ بنایا جائے گا جس سے عوام کو بہت فائدہ ہوگا، اتفاق رائے کے بغیر ڈیمز کی تعمیر کو عوام نہیں مانیں گے، یہ 1973 کے آئین کے خلاف سازش ہے۔بلاول بھٹونے کہا کہ وہ تمام جمہوری قوتیں جو سمجھتیں تھیں کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو شہید کی شہادت کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی ختم ہوگئی ہے ، ملک بھر میں کامیاب ریلیاں اور جلسے ان قوتوں کو اس کا جواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ان لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ میری پہلی انتخابی مہم ہے اور ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔