انتخابات کے نتائج آنے کے بعد ہی سندھ سمیت وفاق میں حکومتیں بنانے یا اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا جائے گا، نثار کھوڑو

ہم پرامید ہیں کہ عوام کی طاقت سے پیپلز پارٹی سندھ میں بغیر اتحاد کے حکومت بنائے گی جبکہ وفاق میں اتحادی حکومت بن سکتی ہے، پریس کانفرنس

ہفتہ 21 جولائی 2018 23:04

انتخابات کے نتائج آنے کے بعد ہی سندھ سمیت وفاق میں حکومتیں بنانے یا ..
لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ انتخابات کے نتائج آنے کے بعد ہی سندھ سمیت وفاق میں حکومتیں بنانے یا اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا جائے گا، ہم پرامید ہیں کہ عوام کی طاقت سے پیپلز پارٹی سندھ میں بغیر اتحاد کے حکومت بنائے گی جبکہ وفاق میں اتحادی حکومت بن سکتی ہے۔

لاڑکانہ پریس کلب میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ سندھ کے رہنماؤں وقار اشرف، عمار یاسر اور دیگر کی جانب سے پورے سندھ میں پی پی پی کی حمایت کے اعلان کے موقع پر نثار احمد کھوڑو کا مزید کہنا تھا کہ اتحادی حکومت بنانے جمہوریت کا حصہ ہے جبکہ سیاست جماعتوں کی اکثریت نہ ہونے کے بعد بھی اتحاد حکومتیں بنانے میں کوئی حرج نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ میں نہیں لیکن وفاق میں اتحادی حکومت بن سکتی ہے کیونکہ امید ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ میں خود ہی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوگی تاہم انتخابی نتائج کے آنے کے بعد بھی حتمی طور پر کچھ کہا جاسکتا ہے کیونکہ پیپلز پارٹی نے حکومت بنانے یا اپوزیشن میں بیٹھنے سے کبھی نہیں گھبرایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق میں جمہوریت کی حمایت جماعتوں سے مذاکرات کرکے اتحادی حکومت کے طور پر بیٹھ سکتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں نثار احمد کھوڑو کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کے متعلق ہر کسی کو بہتر فیصلے کرنے ہونگے سارے ملک سمیت سندھ کے لوگ سیاسی طور پر باخبر ہیں اور وہ انتخابات کے روز بھی بہتر فیصلہ کرسکتے ہیں اور 25 جولائی پر پیپلز پارٹی کے مخالفین کو بھی اپنی حیثیت کا پتہ چل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تین صوبوں سمیت عوام، پانی ماہرین کا متفقہ فیصلہ ہے کہ تربیلا سے نیچے کالاباغ ڈیم سمیت کوء بھی بڑا ڈیم قبول نہیں جس کے لیے تربیلا کے اوپر بھاشا ڈیم بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم محکمہ آبپاشی کے لیے نہیں بجلی کی پیداوار کے لیے ہونا چاہیے اور بھاشای ڈیم کی تعمیر کے لیے بھی آمرانہ حکومتوں نے 9 سال ضایع کیے۔

انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم ہمیشہ کے لیے مسترد ہوچکا جو تین صوبوں کے لیے زہر قاتل ہے جس کے لیے کالاباغ ڈیم کبھی بھی نہیں بنے گے اور ہم بننے بھی نہیں دیں گے جبکہ بجلی کی پیداوار کے لیے چھوٹے ڈیمز پر کام ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں صاف شفاف انتخابات ہوں اور نتائج جاری ہونے میں بھی خیانت نہیں ہونی چاہیے، آزاد طریقے سے انتخابی مہم چلانا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے لیکن پیپلز پارٹی کی قیادت کو آزاد انتخابی مہم چلانے سے روکا جا رہا ہے جو عمل شفاف انتخابات کے لیے سوالیہ نشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آج اتوار کی رات لاڑکانہ پہنچیں گے اور ان کا والہانہ استقبال کیا جائے گا۔